یمین شرعی وہ حلف یا قسم جو گناہ اور کفارہ کو لازم کرے
الایمان یمین کی جمع ہے اور الیمین کا معنی قسم ہے اور اس کی اصل یہ ہے کہ عرب لوگ جب آپس میں قسم اٹھاتے تھے یا باہم عقد کرتے تھے تو ایک آدمی اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ اپنے ساتھی کا دایاں ہاتھ پکڑتا پھر یہ رواج بہت زیادہ بڑھ گیا یہاں تک کہ نفس قسم اور عہد کا نام ہی یمین پڑ گیا۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یمین فعیل کے وزن پر یمن سے ماخوذ ہے اور اس کا معنی برکت ہے، اللہ تعالیٰ نے اسے یہ نام اس لیے دیا ہے کیونکہ یہ حقوق کی حفاظت کرتی ہے اور یمین کا لفظ مذکر و مؤنث دونوں طرح استعمال ہوتا ہے، اس کی جمع ایمان اور ایمن ہے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تفسیر قرطبی،ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن ابوبکر قرطبی البقرہ،225