ینگ انڈیا
ینگ انڈیا (انگریزی: Young India) ایک انگریزی اخبار تھا جسے بھارت کے مجاہد آزادی موہن داس گاندھی نے 1919 سے 1931 بیچ شائع کیا تھا۔
نوعیت
ترمیمیہ گاندھی کے ذاتی افکار کا آئینہ دار تھا۔ چنانچہ اس کے ایک شمارے میں وہ ایک مضمون میں فرماتے ہیں جو18 مئی 1921 کو ’ینگ انڈیا‘ میں لکھا تھا: ’دوستوں نے مجھ پر مسٹر ہورنیمین کے معاملے سے لاتعلق ہونے کا الزام لگایا ہے اور کچھ دوستوں کو اس پر بھی تعجب ہے کہ میں ساورکر بھائیوں کے بارے میں اتنا کم کیوں لکھتا ہوں… چھوٹے سے اخبار کے ایڈیٹر کی شکل میں، میں صرف انہی معاملوں پر لکھ سکتا ہوں جن کا براہ راست تعلق ملک کے سامنے موجود اہم سوال سے ہو۔ مسٹر ہورنیمین یا ساورکر بھائیوں کے بارے میں لکھنے کا میرا مقصد حکومتی فیصلے پر اثر ڈالنا نہیں، عوام کو عدم تعاون کے لیے پرجوش کرنا ہی ہو سکتا ہے۔’[1]
اس عنوان سے مقابلے
ترمیمبھارت میں ملک کی اہم سیاسی جماعت اس عنوان سے وقتًا فوقتًا مقابلے منعقد کرتی ہے جس کے انعقاد کا مقصد نوجوان مقررین کو ملک کے مختلف علاقوں میں حکومت کی غلط پالیسیوں کے واقف کرنا اور دیگر مسائل کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔ یہ مقابلے انعامی رقم بھی رکھتے ہیں اور اس میں قریب قریب 10 ہزار 500 نوجوان تک حصہ لیتے ہیں۔ ان میں سے 9000 نوجوانوں جدید آن لائن موڈ کے ذریعے مقابلے میں حصہ لیتے ہیں۔مؤقت موضوعات میں مقابلے کے فائنل میں نوجوان مقررین بڑھتی ہوئی مہنگائی، کوروناوائرس کی بدانتظامی، بے روزگاری اور خواتین کے تحفظ جیسے موضوعات پر بھی بات کرتے ہیں۔ کانگریس اس پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوان اپنے سیاسی کردار کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ یہ مقابلے پہلے ضلعی سطح پر منعقد کیے جاتے ہیں جس میں ہر ضلع سے پانچ مقررین کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ منتخب شرکاء ریاستی سطح کے مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور ریاستی سطح کے فاتحین قومی مقابلے میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں۔[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2021
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2021