موسیٰ کی والدہ کا نام یوخابذ آتا ہے اردو میں اس کو یوکابد لکھتے ہیں[1]
موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔[2] امام عبد الرحمان بن علی الجوزی نے لکھا ہے کہ ان ماں کا نام یوخابذ تھا۔[3]

  • علامہ سید محمود آلوسی لکھتے ہیں

ایک قول ہے کہ ان کا نام محیانۃ بنت یصھر بن لاوی ہے ‘ ایک قول ہے ان کا نام یوخابذ ہے ایک قول یارخا ہے ایک قول یارخت ہے ‘ اور ان کے علاوہ بھی اقوال ہیں۔[4][5]

یوخابذ یا یوکابد کا قرآن میں ام موسی کے الفاظ سے دو مرتبہ استعمال ہوا

    • وَأَوْحَيْنَا إِلَى أُمِّ مُوسَى أَنْ أَرْضِعِيهِ فَإِذَا خِفْتِ عَلَيْهِ فَأَلْقِيهِ فِي الْيَمِّ وَلَا تَخَافِي وَلَا تَحْزَنِي إِنَّا رَادُّوهُ إِلَيْكِ وَجَاعِلُوهُ مِنَ الْمُرْسَلِينَ
    • وَأَصْبَحَ فُؤَادُ أُمِّ مُوسَى فَارِغًا إِن كَادَتْ لَتُبْدِي بِهِ لَوْلَا أَن رَّبَطْنَا عَلَى قَلْبِهَا لِتَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

ان کے نام میں بہت اختلاف ہے

  • علامہ قرطبی نے لکھا ہے کہ امام سہیلی نے کہا کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام ایارخا تھا اور ایک قول ایارخت ہے‘ اور علامہ ثعلبی نے کہا ان کا نام لوحابنت ھاندبن لاوی بن یعقوب تھا۔[6]
  • امام بغوی نے لکھا ہے‘ ان کا نام یوحانذبنت لاوی بن یعقوب تھا۔[7]
  • امام ابو جعفر محمد بن جریر طبری نے لکھا ہے کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام اناحید تھا[8] امام ابو الکر محمد ابن الاثیر الجزری نے لکھا ہے حضرت موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تفسیر ذخیرۃ الجنان:سرفراز خان صفدر
  2. الکامل: دارالکتاب العربی بیروت
  3. المنتظم‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  4. روح المعانی جز ٠2 ص 86‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  5. تفسیر تبیان القرآن ،غلام رسول سعیدی، القصص، 7
  6. الجامع لاحکام القرآن جز 31 ص 232‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  7. معالم التنزیل ج 3 ص 425‘ داراحیاء التراث العربی بیروت
  8. تاریخ طبری ج 1 ص 173‘ مطبوعہ مؤسسۃ العلمی اللمطبوعات بیروت
  9. الکامل جلد 1ص 59‘ دارالکتاب العربی بیروت