یوسف سلیم چشتی
یوسف سلیم چشتی (پیدائش: 1895ء— وفات: 11 فروری 1984ء) محقق، مؤرخ اور مفسر کلام اقبال تھے۔
یوسف سلیم چشتی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1895ء بریلی ، برطانوی ہند |
وفات | 11 فروری 1984ء (88–89 سال) لاہور ، پنجاب ، پاکستان |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمبریلی، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ 1918ء میں الہ آباد یونیورسٹی سے فلسفے میں بی۔ اے آنرز اور 1924ء میں احمد آباد یونیورسٹی سے فلسفے میں ایم اے کیا۔ پہلے کانپور کے ایک کالج اور پھر ایف سی کالج لاہور میں لیکچرر مقرر ہوئے۔ علامہ اقبال اور غلام بھیک نیرنگ کی مساعی میں لاہور میں اشاعت اسلام کے پرنسپل رہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہ کالج بند ہو گیا تو ریاست منگرو اور بعد ازاںکوروائی چلے گئے۔ 1948ء میں کراچی آکر تصنیف و تالیف کا سلسلہ شروع کیا۔ چشتی کو 16 سال محمد اقبال کی صحبت کا شرف حاصل رہا۔ آپ نے اقبال کی تمام اردو اور فارسی کتابوں کی شرحیں لکھی ہیں۔ اس کے علاوہ مذہب ،فلسفہ، تصوف، تاریخ اور سوانح پر متعدد کتابیں کے مصنف ہیں۔
تصانیف
ترمیم- اسرارِشرح خودی (1981)
- شرح رموزِ بے خودی
- شرح پیام مشرق
- شرح بانگ درا
- شرح زبور عجم
- شرح جاوید نامہ
- شرح بال جبریل
- شرح ضرب کلیم
- شرح مثنوی چہ باید کرد اے اقوام مشرق مع مسافر
- شرح ارمغان حجاز
- شرح دیوان غالب
- تعلیمات اقبال
- علامہ اقبال مرحوم، حیات، فلسفہ، پیغام
- تاریخ تصوف
- ملفوظات اقبال
- اقبال اور پیام حریت
وفات
ترمیمیوسف سلیم چشتی کا 11 فروری 1984ء کو لاہور میں انتقال ہو گیا۔[1]