2008 آسام بم دھماکے 30 اکتوبر، 2008 کو دوپہر سے پہلے گوہاٹی شہر کے بازار اور آسام صوبے کے مختلف علاقوں میں ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق اٹھارہ کے قریب دھماکے پوئے جن کے باعث اکیاسی (81) ہلاکتیں پوئیں اور چار سو ستر کے قریب لوگ زخمی ہوئے۔

2008 آسام بم دھماکے
2008 Assam serial blasts
مقامآسام، India
تاریخ30 اکتوبر 2008
حملے کی قسمکئی کار دھماکاings
ہلاکتیں81[1]
زخمی470[2][3]
مرتکبینNDFB

فوری ردّ ِعمل

ترمیم
  • دہماکوں کے فورا بعد مشتعل افراد اور پولیس میں تصادم ہوئے۔ ان واقعات میں کئی لوگ زخمی ہوئے اور بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو ہوائی فائر کرنے پڑے۔ خبروں کے مطابق ان افراد نے پولیس اور آگ بجھانے کے عملے کی دھماکے کے بعد کی کارروائیوں مین بھی رکاوٹ ڈالی۔ دھماکوں کے بعد آسام اور اطراف کے علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
  • حادثہ کے بعد اپنے عزیزوں کی خیریت معلوم کرنے والے لوگوں کو مواصلاتی نظام کے جام پونے کیوجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
  • گوہاٹی میڈیکل کالج ہسپتال جہاں مریضوں کو لایا گیا کو خون کی بیہد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر صحت ہماتا بسوا سرما نے لوگوں سے خون عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ آسوم گانا پریشاد نے اپمنی جماعت کے کارکنان کو خون عطیہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Assam blast toll rises to 81"۔ 10 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2016 
  2. "Serial blasts in Assam, 20 dead, 100 injured"۔ Times of India۔ 30 October 2008۔ 22 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2008 
  3. Prabin Kalita (1 November 2008)۔ "Car bombs were used in Guwahati blast"۔ Times of India۔ 22 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2008