سادہ سے الفاظ میں تو برازی خونِ مخفی، کا مطلب ہوتا ہے کہ انسانی فضلہ میں خفیہ خون شامل ہونا یعنی فضلے میں پوشیدہ خون ضائع ہونا۔ اور طب میں برازی خون مخفی کی تعریف اور اس کی مزید تشریح ذیل میں درج کی جا رہی ہے۔

طب میں برازی خون مخفی کو بِرازی دمِ خفی کہتے ہیں۔ اور اس سے مراد طب میں کیا جانے والا ایک ایسا اختبار ہے جس میں فضلے میں خون کی موجودگی یا غیر موجودگی کی شناخت کی جاتی ہے۔ اس کو دمِ خفی (occult blood) اس وجہ سے کہتے ہیں کہ یہ خون جو فضلے میں خارج ہو رہا ہوتا ہے وہ یا تو اتنا کم مقدار میں ہوتا ہے کہ آنکھ سے نظر نہیں آتا یا پھر وہ آنت کے آخری حصے سے خارج ہونے کی بجائے نظام ہاضمہ کے کسی ابتدائی مقام (مثلا معدہ) سے خارج ہو رہا ہوتا ہے اور جسم سے آنت میں سفر کے دوران اپنا رنگ تبدیل کرکے فضلے سے مماثلت اختیار کرجاتا ہے جس کے باعث آنکھ سے نظر نہیں آتا۔ طب میں اس اختبار کا مکمل نام ؛ برازی دم الخفی اختبار (Fecal occult blood test) اختیار کیا جاتا ہے۔

عام طور پر اس اختبار یا میں خون میں موجود سرخ سالمات کو تلاش کیا جاتا ہے جنہیں ہیم کہتے ہیں۔ جدید طرز کے اختبارات گلوبین کو بھی تلاش کرتے ہیں، گلوبین دراصل ہیم کے ساتھ ملکر خون کی سرخ رنگت بنانے والا سالمہ ہیموگلوبین تیار کرتا ہے۔

اصطلاح term
بِراز (فضلہ)
دم (خون)
خفی (مخفی)
اختبار

Feces
Blood
Occult
Test


متبادل نام

ترمیم
  • فضلہ ٹیسٹ
  • اسٹول ٹیسٹ
  • اکلٹ بلڈ ٹیسٹ
  • اسٹول ٹیسٹ

سببِ اختبار

ترمیم

جیسا کہ ابتدا میں بیان آیا کہ یہ اختبار اصل میں اس بات کا پتا چلانے کے لیے کیا جاتا ہے کہ معدہ اور آنتوں میں کہیں سے خون ضائع تو نہیں ہو رہا اور ایسا ایک طبیب اس وقت کرتا ہے جب کہ جسم میں خون کی کمی بھی واقع ہو رہی ہو اور اس کی کوئی ظاہر وجہ بھی سامنے نہ آتی ہو۔ یا پھر طبیب کے تجربہ کی بنیاد پر اگر وہ محسوس کرے کہ مریض کسی ایسے مرض میں پہلے سے مبتلا ہے جس میں اس طرح خون کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو طبیب ایسا اختبار کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے۔

کیسے کیا جاتا ہے

ترمیم

اس اختبار کو انجام دینے کے لیے عموماً دو طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں۔ یا تو یہ کہ فضلہ یا براز کو کسی شیشی (جو مختبر (لیباریٹری) کی جانب سے مہیا کی جاتی ہے) میں حاصل کرکے مختبر تک پہنچایا جاتا ہے یا پھر چند کاروباری ادارے جو طب سے متعلق اشیاء بناتے ہیں وہ خاص قسم کا بستہ (Kit) فراہم کرتے ہیں جس میں کہ براز کو حاصل کرکے ڈاک کے ذریعہ بھی مختبر تک بھیجا جا سکتا ہے۔

براز کا نمونہ حاصل کرنے سے قبل تیاری

ترمیم

عموما طبیب وہ ہدایات فراہم کرتا ہے کہ جو براز یا فضلہ کا نمونہ لینے سے قبل درکار ہوتی ہیں اور ان کی نوعیت مختلف مقاصد کے لیے کیے جانے والے برازی اختبار کے لیے مختلف ہوتی ہے۔ اکثر دی جانے والی ہدایات میں نمونہ حاصل کرنے سے قبل گوشت، خون والی غذا، چقندر وغیرہ کا استعمال بند کرنے کو کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کچھ دوائیں زیر استعمال ہوں تو طبیب ان کو دیکھ کر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ ان میں سے کون سی لی جا سکتی ہیں اور کونسی نمونہ لینے سے قبل (اگر ہو سکے تو) بند کرنا مناسب ہے۔

نتیجہ

ترمیم
  • منفی = معمول کی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے۔ مگر منفی نتیجہ بیماری کہ نہ ہونے کا ثبوت نہیں، اگر جسم میں کسی قسم کی علامات موجود ہوں تو ان کے لیے دیگر ضروری اور مناسب اقسام کے اختبارات کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔
  • مثبت = کسی بیماری یا خون ضائع ہونے کے سبب کی معدہ یا آنتوں میں موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر اس اختبار کا نتیجہ مثبت آتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ منہ سے لے کر بڑی آنت کے آخری حصے قولون تک کے درمیان کسی جگہ سے خون خارج ہوکر فضلے کے ساتھ ضائع ہو رہا ہے۔ خون کے اس طرح آنتوں میں خارج ہونے کے کئی سبب ہو سکتے ہیں جن میں سے معدے کی دیوار میں زخم اور سرطان اہم ہیں۔ اور ایسی صورت میں خون کے خارج ہونے کی درست وجہ جاننے کے لیے پھر مزید اختبارات (مثلا ؛ منہ میں نلی داخل کرکہ دیکھنا اور مقعد سے نلی داخل کرکہ دیکھنا وغیرہ) کی ضرورت ہوتی ہے۔

اہم نکات

ترمیم
  • عموما مثبت نتیجہ آنے کی صورت میں مقعد سے نلی داخل کرکہ دیکھنا (colonoscopy) کی ضرورت پڑتی ہے
  • نمونہ حاصل کرنے سے قبل ہدایات پر عمل نہ کرنے (مثلا گوشت وغیرہ کھانے) کی صورت میں نتیجہ غلط طور پر مثبت آ سکتا ہے جس کو کاذب مثبت (False positive) کہا جاتا ہے
  • بعض اوقات مسوڑوں سے خون آنے کی صورت میں بھی نتیجہ کاذت مثبت آ سکتا ہے
  • بعض ادویہ مثلا وٹامن سی لینے کی صورت میں نتیجہ غلط طور پر منفی بھی آ سکتا ہے اور ایسی صورت میں اس کو کاذب منفی (Fals negative) کہا جاتا ہے۔

بیرونی روابط

ترمیم