بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت
بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت یا آئیسو (انگریزی:International Organization for Standardization) ایک غیر حکومتی تنظیم ہے جس کا کام دنیا میں مختلف اشیاء یا ناموں کو معیاری بنانا ہے۔
فائل:ISO logo ImgID1.png آئیسو کا شارہ | |
مخفف | آئیسو |
---|---|
قِسم | غیر سرکاری تنظیم |
مقصد | بین الاقوامی معیاریت |
ہیڈکوارٹر | جنیوا، سویٹزرلینڈ |
ارکانhip | 163 اراکین[1] |
دفتری زبان | انگریزی، فرانسیسی اور روسی |
ویب سائٹ | www.iso.org |
مقصد
ترمیماس تنظیم کا مقصد معیاری بنانا ہے یعنی مثال کے طور پر پاکستان کا نام پاکستان ہے، ہر کوئی اس کو ظاہر کرنے کے لیے اپنے پسندیدہ الفاظ کا استعمال کرے گا مثلا کوئی کہے گا کہ پی-اے سے مراد پاکستان ہے، کوئی کہے گا کہ پی-کے سے پاکستان کو ظاہر کیا جائے، کوئی کہے گا کہ پی-ایس سے پاکستان کو ظاہر کیا جائے۔ اسی طرح کے کنفیوژن کو ختم کرنے کے لیے یہ تنظیم بنائی گئی ہے۔ اس کا کام ہے ہر چیز کو مناسب نام دینا اور ہر چیز کا ایک معیار مقرر کرنا۔ لہذا اس تنظیم نے پاکستان کے لیے پی-کے کے الفاظ متعین کیے ہیں جو پاکستان کو ظاہر کرتا ہے۔ آپ اکثر ویب گاہ کے آخر میں ڈاٹ کام کے بعد .pk دیکھتے ہیں اس سے مراد پاکستان ہوتا ہے۔ اسی طرح اردو زبان کے لیے ur اور پشتو کے لیے ps، پنجابی کے لیے pa ،وغیرہ متعین کی گئے ہیں۔ مزید یہ کہ آپ ویکیپیڈیا کا ویب گاہ دیکھ لیجئے جو اردو میں ہے اس کے ابتدائیییی میں ur آتا ہے، جو عربی میں ہے اس کے ابتدائیییی میں ar آتا ہے،ان سب ناموں کا تعین کرنا اسی تنظیم کا کام ہے۔ ہر شعبے کو الگ الگ کوڈ دیا گیا ہے جیسے زبانوں کے لئےISO-639 رکھا گیا ہے، پھر ISO-639 کے اندر بھی گروپ بنائے گئے ہیں جیسے ISO-639-1،ISO-639-2 اور ISO-639-3۔ ناصرف ممالک ،زبانیں،شہر ،تنظیمیں، انتظامیے بلکہ دنیا کے ہر چیز اور اس کے نام کو یہ تنظیم معیاری بناتا ہے۔
چند آئسو کوڈز کا فہرست
ترمیمزبانیں
ترمیمزبانوں کے لیے آئسو-639 کوڈ ہے۔
زبان | ISO-639-1 | ISO-639-2 | ISO-639-3 |
---|---|---|---|
اردو | ur | urd | urd |
ہندی | hi | hin | hin |
عربی | ar | ara | ara |
پشتو | ps | pus | pus |
بلوچی | bl | bal | Bal |
ممالک
ترمیمممالک کے لیے آئسو-3611 کوڈ ہے۔ چند ممالک کے کوڈ یہ ہیں:
ملک | ISO-3611 |
---|---|
پاکستان | PK |
افغانستان | AF |
بھارت | In |
بنگلہ دیش | Bn |
سعودی عرب | SA |
متحدہ عرب امارات | AE |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "About ISO"۔ ISO۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2011