آئرن ڈوم
آئرن ڈوم (عبرانی میں :כיפת ברזל (کیپت برزل)، انگریزی میں :Iron Dome، اردو میں: لوہا گنبد) اسرائیل کا بنایا گیا تین سو کلومیٹر تک مارکرنے والا اینٹی میزائل سسٹم جسے حزب اللہ اور حماس کی جانب سے پھینکے جانے والے راکٹوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا اور اسے اسرائیلی کمپنی Rafael Advanced Defense Systems نے بنایا ہے۔ویسے آئرن ڈوم سسٹم دنیا کے 6 ملکوں میں ہے لیکن اسرائیل کا آئرن ڈوم سب سے زیادہ اسمارٹ ہے [1]
آئرن ڈوم | |
---|---|
قسم | راکٹ شکن نظام |
اصل ملک | اسرائیل |
استعمال کی مدت | آغاز:2005 |
صارفین | اسرائیل آذربائیجان ریاستہائے متحدہ امریکا |
جنگیں | فلسطین اور اسرائیل تنازعہ ، 2014 اسرائیل و غزہ تنازعہ |
تعداد | 2 |
المواصفات | |
وزن | 90 کلوگرام |
لمبائی | 3 میٹر |
قطر | 160 ملی میٹر |
درستی - ترمیم |
تفصیل
ترمیمآئرن ڈوم راکٹ شکن نظام ہے جو اپنے ہدف کو راڈار کی مدد سے تلاش کرتا ہے۔ وہ مخالف راکٹوں کو تلاش کرنے اور انہيں نشانہ بنانے ميں 20 سے لے کر 45 سيکنڈ تک صرف کرتا ہے۔ آئرن ڈوم کے عمودی رخ کيے ہوئے ڈھانچے سے داغا جانے والا کوئی بھی راکٹ تين ميٹر لمبا ہوتا ہے اور ہر بار يکے بعد ديگرے دو راکٹ پھينکے جاتے ہيں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فائر کیے گئے 75 راکٹ میں سے 72 راکٹ کو آئرن ڈوم فضا میں تباہ کرنے میں کامیاب رہا لیکن صرف 3 راکٹ ایسے تھے جو اسرائیل میں گرے۔ آئرن ڈوم نامی سسٹم کو ایک اسلحہ ساز کمپنی نے تیار کیا ہے جس پر تقریبا 210 ملین ڈالر کی لاگت ہے۔ اسرائیل لبنان جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع عمير بيرتز نے حزب اللہ کی جانب سے راکٹ حملوں سے بچنے کے لیے فروری 2007 میں آئرن ڈوم کی تنصیب کا فیصلہ کیا تھا۔ آئرن ڈوم سسٹم شروع میں تو ناکام رہا لیکن 2011 اور پھر امریکی امداد کے بعد 2012 میں اسے کامیاب قراردیا گیا۔ کیونکہ اسرائیلی فضائیہ نے اسے ٹیک اوور کرتے ہوئے اپ گریڈ کیا تھا۔
استعمال کرنے والا ملک
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر آئرن ڈوم سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |