آئی فین
آئی فین (چینی زبان:艾芬) سینٹرل ہاسپٹل آف ووہان میں شعبہ ایمجنسی کی طبیبہ اور ڈائریکٹر تھی۔ سب سے پہلے انھوں نے ہی دنیا کو کورونا وائرس کی عالمی وبا، 2019ء - 2020ء کے بارے میں بتایا۔ انھیں چین کے ایک عوامی رسالہ میں “سیٹی والی“ (发哨子的人) کا لقب دیا گیا۔[1]
آئی فین | |
---|---|
(چینی میں: 艾芬) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1974ء (عمر 49–50 سال) |
شہریت | عوامی جمہوریہ چین |
عملی زندگی | |
پیشہ | طبیبہ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمانھوں نے تونگجی میڈیکل کالج سے 1997ء میں گریجویشن کیا اور ووہان سینٹرل ہاسپٹل میں شعبہ کارڈیووسکولر میڈیسن میں کام کیا۔ 2010ء میں وہ اسی ہاسپٹل میں ایمرجنسی شعبہ کی ڈائریکٹر بن گئی۔[2]
کووڈ 19 کی وبا
ترمیم18 دسمبر 2019ء کو آئی کورونا کے پہلے مریض سے ملی جس کے پھیپھڑے میں کئی سارے نشانات تھے۔ وہ ہوانان سی فوڈ ہول سیل مارکیٹ کا ڈیلیوری بوائے تھا۔ 27 دسمبر کو دوسرا مریض ان کے پاس آیا لیکن یہ دوسرا مریض پہلے مریض سے کسی طرح سے رابطہ میں نہیں آیا تھا۔ 30 دسمبر کو دوسرا مریض ٹیسٹ میں کورونا کا مثبت پایا گیا۔ آئی نے جیسے ہی رپورٹ میں سارس دیکھا وہ چونک گئی اور انھوں نے فوراً ہسپتال کے عوامی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو مطلع کیا۔ انھوں نے لفظ سارس (SARS) کو نشان زد کیا اور ووہان میں ایک دوسرے ہسپتال کے ڈاکٹر کو بھیجا۔ یہ کورونا کا پہلا معاملہ تھا اور وہیں سے پورے ووہان میں پھیلنا شروع ہو گیا۔ یہیں سے لی کو اس کی خبر لگی۔[1] اسی دن دوپہر کو ایک طالب علم نے وی چیٹ کے ایک گروپ میں اس رپورٹ کو ارسال کیا اور وسل بلاور لی وینلیناگ کے علم میں یہ بات آئی اور اس کا بڑے پیمانے پر رد عمل سامنے آیا۔[3]
1 جنوری 2020ء کو آئی نے پھر سے نئے مریضوں کے آنے کی خبر دی۔ یہ سارے مریض سی فوڈ مارکیٹ نے نزدیکی کلینیک میں بھرتی ہوئے تھے۔ انھوں نے عوامی ڈپارٹمنٹ کو مطلع کیا تاکہ لوگ متنبہ ہو جائیں۔
10 مارچ 2020ء کو چین کی پپلز میگزین نے آئی کا انٹرویو لیا اور اپنے مارچ کے شمارہ میں “دی وسل گوور“ (发哨子的人) کی سرخی لگا کر ان کے انٹرویو کو شائع کیا۔ حالانکہ اسی دن جبرا اس خبر کو ویب گاہ سے 3 گھنٹو کے اندر ہٹوا لیا گیا۔[4][5]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Lily Kuo (11 مارچ 2020)۔ "Coronavirus: Wuhan doctor speaks out against authorities"۔ The Guardian
- ↑ 杜玮 (18 فروری 2020)۔ "亲历者讲述:武汉市中心医院医护人员被感染始末" (بزبان چینی)۔ 中国新闻周刊۔ 18 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ 龚菁琦 (10 مارچ 2020)۔ "发哨子的人" (بزبان چینی)۔ 人物周刊۔ 10 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "「发哨人」呼吁坚持「独立思想」 中宣部急删《人物》文章"۔ Radio Free Asia (بزبان چینی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
- ↑ 葉琪 (10 مارچ 2020)۔ "【新冠肺炎】「發哨人」反被指「造謠」源頭 李文亮同事望獲道歉"۔ 香港01 (بزبان چینی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
بیرونی روابط
ترمیم- Ai's Official Resumeآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ zxhospital.com (Error: unknown archive URL)
- سانچہ:Sinaweibo
- The original text of "The Whistle-Giver"