آرتھرکار(کرکٹر)
آرتھر ولیم کار (پیدائش:21 مئی 1893ء)|(وفات:7 فروری 1963ء) ایک انگریز کرکٹ کھلاڑی تھا۔ وہ ناٹنگھم شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب اور انگلش کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلے اور اس نے دونوں طرف کی کپتانی کی۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | آرتھر ولیم کار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 21 مئی 1893 مکلیہم, سرئے, انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 7 فروری 1963 ویسٹ وٹن, یارکشائر, انگلینڈ | (عمر 69 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ | 23 دسمبر 1922 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 17 اگست 1929 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 5 اگست 2020 |
کرکٹ کیریئر
ترمیمایک ہونہار نوجوان بلے باز، کار کو 1910ء میں نوٹنگھم شائر کے لیے اول درجہ کرکٹ کا پہلا کھیل دیا گیا، جب وہ ابھی اسکول میں تھا۔ اس نے اچھا کھیلا اور اسے 1919ء میں ناٹنگھم شائر کی کپتانی سے نوازا گیا۔ کار کو 1922-23ء میں انگلینڈ کے دورہ جنوبی افریقہ کے لیے منتخب کیا گیا اور اس نے جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں اپنا آغاز کیا۔ انھیں 1923ء کا وزڈن کرکٹ کھلاڑی آف دی ایئر قرار دیا گیا۔ 1926ء میں آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز کے لیے کار کو انگلینڈ کا کپتان نامزد کیا گیا۔ لیڈز میں تیسرے ٹیسٹ میں، اس نے ٹاس جیتنے کے بعد متنازع طور پر آسٹریلیا کو بیٹنگ میں ڈالا اور میچ کے پہلے ہی اوور میں چارلی میکارتنی کو سلپ پر گرا کر اسے مزید پیچیدہ کر دیا۔ لنچ سے قبل میکارتنی نے سنچری سکور کی اور انگلینڈ کو شکست سے بچنا نصیب ہوا۔ وہ سیریز کے چوتھے ٹیسٹ کے دوران ٹانسلائٹس کے ساتھ نیچے آئے اور اگرچہ وہ پانچویں ٹیسٹ کے لیے وقت پر ٹھیک ہو گئے، لیکن ان کی جگہ پرسی چیپ مین کو کپتان بنایا گیا۔ اس فیصلے سے انھیں سخت مایوسی ہوئی اور اگرچہ اس نے 1929ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے آخری دو ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی مزید دو بار کپتانی کی، تب سے اس نے انگلش کاؤنٹی کرکٹ مقابلے میں ناٹنگھم شائر کی کپتانی کے لیے اپنی زیادہ تر کوششیں کیں۔ 1930ء اور اس کے بعد کے سالوں میں، کار نے مستقبل کے انگلینڈ کے کپتان ڈگلس جارڈائن اور ناٹنگھم شائر کے دو تیز گیند بازوں ہیرالڈ لاروڈ اور بل ووس کے ساتھ مل کر باڈی لائن باؤلنگ کی حکمت عملی تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کار نے اپنے باؤلرز کو بلے بازوں کے جسموں کو نشانہ بنانے کی ہدایت کرنے اور بلے سے جسم سے دور کیچ لینے کے لیے ٹانگ سائیڈ پر ایک قریبی سیٹ فیلڈ رکھ کر اس میں کمال حاصل کیا کیونکہ اس نے کاؤنٹی مقابلے میں ناٹنگھم شائر کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ جارڈائن نے پھر 1932-33ء کے انگلش ٹور آسٹریلیا میں لاروڈ اور ووس کو اسی انداز میں استعمال کیا، اس حربے کے نتیجے میں آسٹریلوی بلے باز زخمی ہوئے اور آسٹریلوی عوام کا غصہ بڑھا۔ اس دورے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کے بعد، کیر کو دوسری انگلش کاؤنٹی ٹیموں کی طرف سے باڈی لائن باؤلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور کئی گیندوں سے وہ شدید لرز گئے جو ان کے سر پر لگنے لگیں۔ انھوں نے اس حربے کی مذمت کی جس کو انھوں نے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے تیار کرنے میں مدد کی تھی۔ کار نے 11 ٹیسٹ میچ کھیلے، 19.75 کی اوسط سے 237 رنز بنائے۔ ان کے اول درجہ کیریئر میں 468 میچز کھیلے گئے اور اس میں انھوں نے 31.56 کی اوسط سے 21,051 رنز بنائے جن میں 45 سنچریاں بھی شامل تھیں۔ اس نے کبھی کبھار اول درجہ سطح پر درمیانی رفتار سے گیند بھی کی، 37.09 کی اوسط سے 31 وکٹیں حاصل کیں۔
انتقال
ترمیمان کا انتقال 7 فروری 1963ء کو ویسٹ وٹن, یارکشائر, انگلینڈ میں 69 سال کی عمر میں ہوا۔