آسٹریلیا میں اردو
1960ء کے دہے میں آسٹریلیا حکومت کی اہم پالیسی کی تبدیلی آئی جس کے تحت یہاں روزگار اور آکر بسنے والے غیر یورپی اور غیر سیاہ فام افراد کے داخلے کی راہ میں کھڑی رکاوٹوں کو ہٹادیا گیا۔ اس کے نتیجے میں ہزا رہا افراد بھارت اور پاکستان سے آکر یہاں آباد ہو گئے۔
تارکین وطن کی ابتدائی تاریخ
ترمیماولین تارکین وطن 19 ویں صدی برطانوی بھارت سے مزدوری کرنے جتھوں کی شکل میں آسٹریلیا پہنچے تھے۔ یہ تعداد بے حد محدود تھی۔[1]
جامعات جہاں اردو کی تعلیم کا انتظام کیا گیا
ترمیمآسٹریلئین نیشنل یونیورسٹی، سڈنی یونیورسٹی اور لاٹروب یونیورسٹی میں اردو کی تعلیم کی سہولت موجود ہے۔ ایسی خبریں ہیں کہ سڈنی یونیورسٹی میں اردو تعلیم مسدود کردی گئی ہے۔[2]
اردو سوسائٹی آف آسٹریلیا
ترمیماردو سوسائٹی آف آسٹریلیا اردو مصنفین اور شعرا کے لیے ماہانہ اجلاسوں کا اہتمام کرتی ہے۔ یہ سالانہ عالمی مشاعروں کا بھی انعقاد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اردو زبان سیکھنے کے خواہش مند افراد کے لیے یہ سوسائٹی نشستوں کا اہتمام کرتی ہے۔ سوسائٹی کی ایک اور اہم خدمت مقامی کونسل لائبریریوں میں اردو کتابوں کے الگ سیکشن کے قیام میں مدد کرنا ہے۔[3]
اردو اکیڈمی آف آسٹریلیا
ترمیماردو اکیڈمی آف آسٹریلیا ملبورن، سڈنی اور کینبرا میں وقتًافوقتًا مشاعروں کا اہتمام کرتی ہے۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.tigweb.org/action-tools/projects/download/23783/Urdu%20in%20Australia.doc
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 28 فروری 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 24 جولائی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2015
- ↑ Noshi Gilani – Most renowned female Urdu poet today! » Urdu Academy of Australia