شاہ جہاں کے فرزندوں کی جنگ تخت نشیشنی کی منظوم تاریخ جو بہشتی شیرازی نے لکھی۔ یہ شاعر مراد بخش کے دربار سے وابستہ تھا۔

پس منظر

ترمیم

شاہ جہاں کی علالت کے دنوں میں دارا شکوہ کے غیر معمولی اہتمامات کے باعث افواہ پھیل گئی تھی کہ بادشاہ وفات پا چکا ہے اس لیے احمد آباد میں مراد بخش اور بنگال میں شاہ شجاع نے بادشاہی کا اعلان کر دیا تھا۔
اسی پس منظر میں آشوب ہندوستان مراد بخش کی بادشاہی سے شروع ہوتی ہے۔ پوری کتاب مراد بخش کے نقطہ نگاہ سے لکھی گئی ہے۔

مشتملات

ترمیم

اس میں دھرت اور سمو گڑھ کی لڑائیوں نیز آگرہ میں سعئی مصالحت کا ذکر تفصیل سے آیا ہے اور مراد بخش کی گرفتاری پر تفصیلات ختم ہو جاتی ہیں۔ تاہم اورنگزیب عالمگیر و شاہ شجاع اور اورنگزیب عالمگیر و دارا شکوہ کی جنگ تخت نشیشنی کے علاوہ دارا شکوہ کی گرفتاری اور قتل تک کے واقعات کا ذکر سرسری طور پر کیا گیا ہے۔

اشاعت و طباعت

ترمیم

منشی نولکشور نے اس کا یک نسخہ مولوی علیم الدین متوطن سہنہ ضلع گوڑ گانوہ سے لے کر مارچ 1883ء میں چھاپا تھا۔ اب یہ بہت کمیاب ہے۔