آصفہ بانو قریشی [3] (عرف آصفہ قریشی-لینڈز) (پیدائش:17 جولائی 1967ء) ایک امریکی ماہر تعلیم اور قانونی اسکالر ہیں۔ وہ وسکونسن میڈیسن یونیورسٹی میں قانون کی پروفیسر ہیں، جہاں وہ اسلامی قانون اور امریکی آئینی قانون کے کورس پڑھاتی ہیں۔ اس نے ریاستہائے متحدہ کی وفاقی عدالتوں میں قانون کے کلرک کے طور پر کام کیا ہے۔ اس کی حالیہ اشاعتوں میں قانونی اختیار کی علیحدگی کے ساتھ ساتھ متنی تشریح کے طریقہ کار کے تناظر میں اسلامی آئین کے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔ قریشی نے واشنگٹن پوسٹ اور مڈل ایسٹ آئی جیسے خبر رساں اداروں کے لیے مضامین بھی لکھے ہیں جن میں خرافات اور اسلام سے جڑے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔ [4] [5]

آصفہ قریشی
معلومات شخصیت
پیدائش 17 جولا‎ئی 1967ء (57 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سانتا کلارا کاؤنٹی، کیلیفورنیا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
ایسوسی ایٹ پروفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2012  – 2017 
پروفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
2017 
عملی زندگی
مادر علمی ہارورڈ لا اسکول (–2006)[1]
جامعہ کیلیفورنیا، برکلے (–1988)[1]
کولمبیا لا اسکول (–1998)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد Doctor of Juridical Science ،بی اے ،ایم اے قانون   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں یونیورسٹی آف وسکونسن–میڈیسن   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
جان سائمن گوگین ہیم میموریل فاؤنڈیشن فیلوشپ (2012)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

قریشی مسلم قوانین کی بین الاقوامی ایسوسی ایشن (NAML)، اس کی بہن تنظیم مسلم ایڈوکیٹ، جو سان فرانسسکو میں واقع ہے اور امریکی مسلمز انٹنٹ آن لرننگ اینڈ ایکٹیوزم (AMILA) کی بانی بورڈ رکن ہیں۔ وہ مسلم ویمن لیگ کی ساتھی بھی ہیں اور مسلم ویمن لیگ کی صدر اور بورڈ ممبر کے طور پر کام کر چکی ہیں۔

قریشی نے 2012ء میں گوگن ہائیم رفاقت حاصل کی۔ [6]

تعلیم

ترمیم

اس نے 1988ء میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا-برکلے سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی اور 1992ء میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ڈیوس اسکول آف لا سے جیوریس ڈاکٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اس نے 1998ء میں کولمبیا لا اسکول سے ماسٹر آف لاز کی ڈگری اور 2006ء میں ہارورڈ لا اسکول سے ڈاکٹر آف جوریڈیکل سائنس کی ڈگری بھی حاصل کی [7]

قانونی دور

ترمیم

1993ء سے 1994ء تک، اس نے کیلیفورنیا کے مشرقی ضلع کے لیے ریاستہائے متحدہ کی ضلعی عدالت کی ڈسٹرکٹ جج ایڈورڈ ڈین پرائس کے لیے قانون کلرک کے طور پر خدمات انجام دیں اور 1994ء سے 1997ء تک، اس نے یونائیٹڈ کے نویں سرکٹ کے لیے سزائے موت کے قانون کے کلرک کے طور پر خدمات انجام دیں۔[8]

تدریسی دور

ترمیم

وہ فیکلٹی میں شمولیت اختیار وسکونسن یونیورسٹی لا اسکول میں [8] 2004ء سے 2012ء تک وہ قانون کی اسسٹنٹ پروفیسر تھیں۔ [8] 2012ء سے 2017ء تک وہ قانون کی ایسوسی ایٹ پروفیسر تھیں۔[8] 2017ء سے، وہ قانون کی کل وقتی پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔[8]

منتخب اشاعتیں

ترمیم

کتابیں اور جریدے کے مضامین

ترمیم
  • خواتین کے حقوق اور اسلامی عائلی قانون میں ’’کوئی قربان گاہ نہیں: اسلامی عائلی قانون کا ایک تعارف‘‘: اصلاحات پر تناظر۔ لن ویلچمین اور عبد اللہ النعیم۔ (زیڈ بکس، 1996ء)۔
  • ’’اس کا اعزاز: عورت کے لیے حساس نقطہ نظر سے پاکستان کے عصمت دری کے قوانین کی اسلامی تنقید،‘‘ 18 مچ۔جے۔ بین الاقوامی ایل۔ 287 (1997ء)۔

آن لائن مضامین

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Asifa Quraishi-Landes — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اگست 2020
  2. Guggenheim fellows ID: https://www.gf.org/fellows/all-fellows/asifa-quraishi-landes/
  3. "Asifa Bano Quraishi Lawyer Profile on Martindale.com"۔ www.martindale.com۔ اخذ شدہ بتاریخ Sep 30, 2019 
  4. Asifa Quraishi-Landes (9 May 2017)۔ "How to create an Islamic government – not an Islamic state"۔ Middle East Eye (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2021 
  5. Asifa Quraishi-Landes (2017-06-08)۔ "How anti-Shariah marches mistake Muslim concepts of state and religious law"۔ Religion News Service (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2021 
  6. "John Simon Guggenheim Foundation | Asifa Quraishi-Landes"۔ اخذ شدہ بتاریخ Sep 30, 2019 
  7. Asifa Quraishi-Landes آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ law.wisc.edu (Error: unknown archive URL); profile on the University of Wisconsin-website
  8. ^ ا ب پ ت ٹ Asifa's Resume