آغا میر جانی قلندرصوبہ خیبر پختونخوا کے بڑے قلندروں میں شمار ہوتے ہیں۔

ولادت

ترمیم

ان کی ولادت 1217ھ1802ء میں ہوئی۔

نام و نسب

ترمیم

آپ کا نام آغا میر جانی شاہ، لقب قلندر، والد کا نام سید نجم الدین شاہ تھا۔ آپ کے والد معروف بزرگ اور ولی اللہ تھے۔ روایات کی رو سے مستجاب الدعوات تھے۔[1] مرجع خلائق تھے۔ آپ کا مزار سنڑل جیل پشاور کی چار دیواری کے اندر آگیا ہے۔ آغا میرجانی شاہ کے ایک چچا تھے۔ جن کا مزار ضلع جہلم (پنجاب ) موضع کانسی ملال میں ہے اس کا اسم سید شاہ صاحب تھا۔ آپ کے دوسرے چچا سید محمد شاہ صاحب تھے جن کا مزار پشاور چھاؤنی میں مال روڈ پر وزیر اعلیٰ کے بنگلہ کے پیچھے واقع ہے۔

مجذوب

ترمیم

آپ مجذوب الحال تھے۔ ایک سیاہ کمبل اوڑھے رہتے تھے۔ پشاو رشہر کے لوگ آپ کو بڑی قدر ومنزلت کی نظر سے دیکھتے تھے۔ اور آپ کا بڑا ادب و احترام کرتے۔ بیان کیا جاتا ہے جس وقت بھی پشاور شہر کے بہت بڑے عالم اور علامہ عصر میاں صاحب آسیا یعنی میاں غلام جیلانی ادھر سے گذرتے تو آپ کے مکان سے دور گھوڑے سے اتر جاتے اور فرماتے کہ آگے قلندر بادشاہ کا گھر ہے، ادب کرو، آپ ؒکا سلسلہ طریقت بری امام عبداللطیف قلندر نور پور شاہاں راولپنڈی سے ملتا ہے ۔

اولاد

ترمیم

ان کے فرزند الحاج میاں نصیر احمد نے صوبہ خیبر پختونخوا کے علما سے علوم متداولہ کی تکمیل کی۔ اپنے وقت کے علامہ اجل فاضل اکمل مفسر قرآن، شارح حدیث محمد احسن پشاوری سے سند فراغت حاصل کر کے مسند تدریس پر فائز ہوئے ۔

وفات

ترمیم

آغا میر جانی کی وفات 1900ء میں ہوئی ان کا مزارپشاور میں یکہ توت دروازہ کے باہر بنایا گیا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب تذکرہ علما و مشائخ سرحد جلد اوّل، صفحہ 164،محمد امیر شاہ قادری ،مکتبہ الحسن کوچہ آقا پیر جان یکہ توت پشاور