ابن الباذش
ابو حسن علی بن احمد بن خلف انصاری اندلسی غرناطی (444ھ/ 1052ء - 528ھ/ 1133ء)، جو ابن الباذش کے نام سے مشہور تھے ۔غرناطہ ، اندلس کے ایک مقری ، نحوی اور شاعر تھے ۔
ابن الباذش | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1052ء |
تاریخ وفات | سنہ 1145ء (92–93 سال)[1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمعلی بن احمد بن خلف، المعروف ابن الباذش، 444ھ میں غرناطہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک معزز خاندان سے تھا، جس کی اصل جڑیں جیان شہر سے تھیں۔ ابن الباذش نے غرناطہ میں پرورش پائی، زہد و تقویٰ کے ساتھ زندگی بسر کی اور مقامی علماء و شیوخ سے علم حاصل کیا۔ ابن الباذش کو علم نحو میں گہری دلچسپی تھی۔ انہوں نے کتاب سیبویہ، أصول ابن السراج اور دیگر اہم نحوی کتب کی شروح لکھیں۔ بصری نحویوں، خاص طور پر سیبویہ، فارسی، اور ابن جنی کے نظریات سے متاثر تھے، لیکن اپنی منفرد آراء بھی پیش کیں۔ ابن الباذش نہ صرف نحو میں ماہر تھے بلکہ شرعی علوم، قرآنی قرات، اور حدیث میں بھی نمایاں مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے "الإقناع في القرات السبع" کے عنوان سے ایک اہم کتاب تصنیف کی۔ حدیث میں وہ رواۃ کے اسماء اور ان کے درجات پر عبور رکھتے تھے۔ ابن الباذش وراقت کے پیشے سے وابستہ تھے، ادب و زبان سے دلچسپی رکھتے تھے، اور شاعری بھی کرتے تھے۔ [2][3][4]
وفات
ترمیمان کا انتقال محرم 528ھ میں غرناطہ میں ہوا۔
مؤلفات
ترمیمآپ کی درج ذیل تصانیف ہیں:[5][6][7]
- «شرح كتاب سيبويه»
- «شرح الأصول للسراج»
- «شرح المقتضب للمبرد»
- «شرح الإيضاح للفارسي»
- «شرح الجمل للزجاجي»
- «شرح الكافي للنحاس»
- «الإقناع في القراءات السبع»
- «المقتضب من كلام العرب»[8][9]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp01290426 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2018
- ↑ أبو جعفر الضبي. بغية الملتمس في تاريخ رجال أهل الأندلس. دار الكاتب العربي - القاهرة. طبعة 1967. ص. 419
- ↑ الموسوعة الميسرة في تراجم أئمة التفسير والإقراء والنحو واللغة. جمع وإعداد: وليد الزبيري، إياد القيسي، مصطفى الحبيب، بشير القيسي، عماد البغدادي. سلسلة إصدارات الحكمة - مانشيستر. الطبعة الأولى - 2003. المجلد الأول، ص. 1555
- ↑ أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 255. ISBN 977-02-4922-X
- ↑ خير الدين الزركلي، ص. 255
- ↑ الموسوعة الميسرة، ص. 156
- ↑ عبد الكريم الأسعد، ص. 153
- ↑ عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 153
- ↑ خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002. الجزء الرابعة، ص. 255