ابورِغال مکہ کا رہنے والا ایک شخص تھا۔ جس کی قبر پر اہل مکہ و دیگر پتھراؤ کیا کرتے تھے۔ طبری اور احمد بن حنبل کی روایت کے مطابق ابورِغال قوم ثمود کا وہ واحد شخص تھا، جو ہلاک ہونے سے بچ گیا۔ ثمود کی تباہی کے وقت وہ مکہ میں موجود تھا۔ الاغانی کی ایک روایت کے مطابق یہ شخص طائف کے قبیلے بنو ثقیف کا جد امجد بیان کیا گیا ہے۔ الجاحظ اور المسعودی نے اسے بنو ثقیف کا مخالف قرار دیا ہے، جسے بنو ثقیف نے قتل کر دیا تھا۔ وہ کوئی بھی شخص تھا ، کہا جاتا ہے کہ اس نے ابرهہ کہ مکہ کی جانب راہنمائی کی تھی۔ اسی لیے اس کی قبر پر پتھر مارے جاتے تھے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. شاہکار اسلامی انسائیکلو پیڈیا- سید قاسم محمود، عطش درانی - کلفٹن کالونی، لاہور- ص 86، ج 2- سال اشاعت 1975- تعمیر پریس لاہور