ابو عبد اللہ ختن
ابو عبد اللہ محمد بن حسن بن ابراہیم فارسی استرآبادی ( 311ھ - 386ھ بمطابق 924ء-996ء ، شافعیہ کے ائمہ میں سے ایک، اصحاب الوجوہ مجتہدین میں اپنے زمانے کے ممتاز علماء میں شمار کیے جاتے تھے۔ انہیں "الخَتَن" کہا جاتا تھا کیونکہ وہ امام ابو بکر الاسماعیلی کے داماد تھے اور ان کی بیٹی سے نکاح کیا تھا۔[1] )
ابو عبد اللہ ختن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 924ء |
وفات | سنہ 996ء (71–72 سال) گرگان |
لقب | الختن |
عملی زندگی | |
استاذ | Abu Sahl al-Sa'luki ، ابو عباس اصم ، سلیمان ابن احمد ابن الطبرانی |
تلمیذ خاص | حمزہ سہمی |
پیشہ | فقیہ ، مفسر قرآن ، قاری ، محدث |
درستی - ترمیم |
شافعی امام اور علم کے ماہر
ترمیموہ علمِ نظر و جدل میں ممتاز، ادب، معانیِ قرآن اور قراءات میں پیش پیش تھے۔ انہوں نے اپنے وطن اور دیگر شہروں میں حدیث کی سماعت کی، اور علمی سفر و سماعت میں مشغول رہے۔ 369 ہجری میں نیشاپور تشریف لائے اور کچھ عرصہ وہاں قیام کیا، جہاں ان کے علوم سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے احادیث روایت کیں اور استاد ابو سهل کی مجلس میں شرکت کی۔ 377 ہجری سے اپنی وفات تک جرجان میں حدیث کا درس دیتے رہے۔ ان کی استاد ابو سهل کے ساتھ کئی علمی مناظرے بھی ہوئے، اور ان سے بہت سے فقہاء نے تعلیم حاصل کی۔ ان کا ذکر کتاب المهذب، الروضة اور دیگر کتب میں موجود ہے۔[2]
تصانیف
ترمیمابو عبداللہ الخَتَن کی تصانیف میں "شرح تلخیص ابن القاص" (فقہ) شامل ہے۔
وفات
ترمیمابو عبداللہ کا انتقال یوم عرفہ 386 ہجری کو ہوا، اس وقت ان کی عمر 75 سال تھی۔[3][4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ كحالة، عمر رضا۔ معجم المؤلفين۔ ج مج9۔ ص 181
- ↑ كحالة، عمر رضا۔ معجم المؤلفين۔ دمشق۔ ج مج9۔ ص 181
- ↑ طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 3/ 136
- ↑ الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص172-173