گرگان یا جُرجان ایران کے صوبے گلستان کا دار الحکومت شہر ہے۔ اس کا قدیم نام استر آباد تھا۔

گرگان
(فارسی میں: گرگان ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

انتظامی تقسیم
ملک ایران  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1][2]
دار الحکومت برائے
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 36°50′48″N 54°25′48″E / 36.846666666667°N 54.43°E / 36.846666666667; 54.43  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
  • مرد
  • عورتیں
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+03:30  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 0171  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 132892  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

وجہ شہرت ترمیم

گرگان یا جرجان ایران کے ایک صوبے اور صوبائی دار الحکومت کانام ہے جہاں دو بزرگ بہت مشہور گذرے ہیں ایک شیخ ابو القاسم گرگانی اور دوسرے میر سید شریف جرجانی ہے شیخ ابو القاسم گرگانی بہت بڑے کشف و کرامات ولی اللہ تھے جبکہ شریف جرجانی علوم معقولات علم کلام اور فلسفہ کے مشہور استاد تھے اور میر سید محمد نوربخش کے ہمعصر بھی تھے۔شیخ ابو القاسم گرگانی علوم و فنون کے ماہرشریعت و طریقت کے شناور اور اسرار حقیقت سے بھی آگاہ تھے آپ گرگان میں پیدا ہو ئے تھے آپ کا نام علی بن عبد اللہ گرگانی تھا آپ شیخ ابو بکر نساج ؒ کے استاد اور شیخ ابو عثمان مغربی کے شاگرد اور خلیفہ تھے آپ کادوسرانامور مرید علی ہجویری المعروف بہ داتا گنج بخش ہیں جن کا مزار لاہور میں ہے آپ کی تیسرے نامور مرید شیخ ابو علی فارمدی ہیں جو سلسلہ نقشبندیہ میں شیخ طریقت ہیں[3] ۔

تاریخ ترمیم

جرجان یہ طبرستان اور خراسان کے درمیان مشہور شہر ہے۔ اس کا قدیم نام ورکانا اور پھر گرگان تھا جو معرب ہو کر جرجان ہو گیا۔يزيد بن مہلّب بن ابو صفرة نے اسے آباد کیا قرون وسطٰی کا گرگان اور موجودہ شہر گرگان (استرآباد) کے شمال میں واقع ہے۔[4][5]

حوالہ جات ترمیم

  1.    "صفحہ گرگان في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2024ء 
  2.     "صفحہ گرگان في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2024ء 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 15 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2019 
  4. اٹلس فتوحات اسلامیہ ،احمد عادل کمال ،صفحہ 142،دارالسلام الریاض
  5. معجم البلدان ،مؤلف: شہاب الدين ابو عبد اللہ ياقوت بن عبد اللہ رومی حموی، ناشر: دار صادر بيروت
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔