اجتماعی بازار کاری
اجتماعی بازار کاری (انگریزی: Mass marketing) یا غیر منقسم بازار کاری بازار کاری کی وہ معروف اور عالمی سطح پر اپنائی جانے والی حکمت عملی ہے جس کے تحت ایک بازار کار اپنی فراہم کردہ خدمات یا مصنوعات کے لیے بازار یا صارفین کے زمروں کی کسی بھی طرح سے تقسیم نہیں کرتا۔ نہ تو وہ ان میں کسی قسم کا تنوع لاتا ہے اور نہ ہی ان کی موقف آرائی میں یہ کوشش کرتا ہے کہ کسی خاص زمرے کے لوگوں کے لیے ہی کوئی پیام ہو۔ یہ ایسے وقت ممکن ہے جب کوئی بازار خود کو ان مصنوعات یا خدمات سے منسوب کرے جن کی مانگ بہت عام ہو۔ وہ ہر کس و ناکس میں یا تو یکساں طور پر مقبول ہوں یا مقبول ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان مصنوعات میں سے ایک کول ڈرنک ہے۔ یہ مشروبات اپنے مخصوص مزے کے باوجود عوام میں ہر طبقے میں یکساں طور پر مقبول ہیں۔ اسی طرح سے ٹیلی ویژن سیٹ، کمپیوٹر، فرییچر، برتن وغیرہ کی مانگ کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔ اس میں کسی ایک زمرے کی تخصیص کرنا مشکل ہے۔ عام طور سے ان مصنوعات کے اشہارات ہر شخص کو خریداری اور استفادے کی دعوت دیتے ہیں۔ یہ عام مصنوعات یا خدمات ان مصنوعات یا خدمات سے بالکل مختلف ہیں جن کی بناوٹ، ساخت یا موقف آرائی ایسی ہے کہ وہ صرف سماج کے ایک حصے پر ہی مرکوز ہو۔ مثلًا بھارت میں ہلکی وزن کی دو پہیا گاڑی اسکوٹی ظاہری اعتبار سے عورتوں کے لیے ہی مخصوص ہے۔ اس لیے عالیہ بھٹ اور پرینکا چوپڑا اشتہارات میں یہ نعرے کو متعارف کرتی ہیں کہ صرف لڑکوں کو سارے مزے کیوں ملنا چاہیے؟ ظاہر ہے کہ اس طرح سے اس گاڑی کو اجتماعی بازار کاری کی بجائے بازار کی تقسیم کرتے ہوئے صرف لڑکیوں کے لیے پیش کیا جا رہا ہے، حالانکہ قانونًا ایسا کوئی جواز نہیں کہ لڑکے اس گاڑی کو نہیں چلا سکتے۔
جدید دنیا میں اجتماعی بازار کاری کے مقابلے بازار کی تقسیم کا زیادہ چلن ہے۔ [1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Why Mass Marketing Doesn't Cut it in Today's World"۔ 23 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2019