احمد بن مصطفی مراغی ( ??? - 1371ھ ) / ( 1883ء - 1952ء ) ایک مصری مفسر اور عالم تھے۔ وہ مصر کے جنوبی علاقے صعید میں صوبہ سوہاگ کے مرکز المراغہ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ امام محمد مصطفی المراغی (شیخ الازہر) کے بھائی تھے اور ان کا نسب حضرت حسین بن علی اور حضرت فاطمہ الزہرا بنت رسول اللہ ﷺ سے جا ملتا ہے۔ وہ علم و ثقافت میں مہارت رکھتے تھے، قرآن مجید حفظ کیا اور عمومی علوم کی تعلیم حاصل کی۔ ان کی ذہانت کی بنا پر والد نے انہیں تعلیم کے لیے قاہرہ کے جامعہ ازہر بھیجا، جہاں انہوں نے مشہور علماء سے تعلیم حاصل کی اور تجدیدی رجحانات رکھنے والے علماء سے متاثر ہوئے۔[3]

احمد بن مصطفی مراغی
(عربی میں: أحمد بن مصطفى المراغي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
وفات سنہ 1952ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ (–19 دسمبر 1914)
سلطنت مصر (19 دسمبر 1914–28 فروری 1922)
مملکت مصر (28 فروری 1922–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مفسر قرآن ،  ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر محمد عبده
متاثر محمد متولی شعراوی

تعلیم

ترمیم

احمد بن مصطفی المراغی نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے علاقے المراغہ میں حاصل کی، جہاں انہوں نے قرآن مجید حفظ کیا اور بنیادی دینی علوم میں مہارت حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے انہیں قاہرہ بھیجا گیا، جہاں انہوں نے جامعہ ازہر میں مشہور علماء سے تعلیم حاصل کی اور تجدیدی افکار سے متاثر ہوئے۔ بعدازاں، انہوں نے دار العلوم میں داخلہ لیا اور 1909 عیسوی میں وہاں سے گریجویشن مکمل کی۔ ان کی علمی قابلیت اور وسیع مطالعے نے انہیں ایک نمایاں عالم کے طور پر ابھرنے میں مدد دی۔

عہدے

ترمیم
  1. . دار العلوم میں اسلامی شریعت کے مدرس رہے۔
  2. . بعض اسکولوں کے ناظر کے عہدے پر فائز رہے۔
  3. . خرطوم میں گورڈن کالج میں عربی زبان اور اسلامی شریعت کے استاد کے طور پر خدمات انجام دیں۔

وفات

ترمیم

احمد بن مصطفی المراغی 1371ھ بمطابق 1952 عیسوی میں قاہرہ میں وفات پا گئے۔

تصنیفات

ترمیم

احمد بن مصطفی المراغی کی چند اہم تصنیفات درج ذیل ہیں:

  1. . الحسبة في الإسلام – ایک مطبوعہ رسالہ۔
  2. . الوجيز في أصول الفقه – دو جلدوں پر مشتمل مطبوعہ کتاب۔
  3. . تفسير المراغي – آٹھ جلدوں پر مشتمل مشہور تفسیر۔
  4. . علوم البلاغة – جامعہ ازہر کی مطبوعہ کتاب۔

حوالہ جات

ترمیم