ادریس بیگ
مرزا ادریس بیگ (پیدائش: 1911ء) | (انتقال: 30 جولائی 1986ء) ایک پاکستانی کرکٹ امپائر تھے ۔ وہ 1955ء اور 1969ء کے درمیان نو ٹیسٹ میچوں میں کھڑے۔ [1] ادریس بیگ نے 1936ء سے 1946ء کے درمیان رنجی ٹرافی میں دہلی کے لیے 7 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ۔ (اس عرصے میں دہلی نے صرف 11 میچ کھیلے ہیں ) ایک مڈل آرڈر بلے باز اور فاسٹ میڈیم باؤلر انھوں نے 1943-44 میں گوالیار کے خلاف فتح میں ایک سنچری، 106 رنز بنائے، 155 منٹ میں 18 چوکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کی۔ [2] ان کے بہترین باؤلنگ کے اعدادوشمار 1936-37 میں متحدہ صوبوں کے خلاف 29 رن پر 4 اور 27 کے عوض 5 تھے لیکن وہ کم سکور والے میچ میں 3 وکٹوں کے نقصان کو روکنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ [3] بیگ نے پاکستان ایگلٹس کے 1957ء کے دورہ انگلینڈ اور ویلز کا انتظام کیا جو نوجوان کھلاڑیوں کا دو ماہ کا 35 میچوں کا دورہ تھا جو "ہم آہنگی اور انتہائی کامیابی سے گذرا"۔ [4]
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | مرزا ادریس بیگ | ||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 1911 دہلی، بھارت | ||||||||||||||||||||||||||
وفات | 30 جولائی 1986ء (عمر 74–75) کراچی، پاکستان | ||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||
1935-36 – 1945-46 | دہلی | ||||||||||||||||||||||||||
امپائرنگ معلومات | |||||||||||||||||||||||||||
ٹیسٹ امپائر | 9 (1955–1969) | ||||||||||||||||||||||||||
فرسٹ کلاس امپائر | 46 (1946–1975) | ||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 ستمبر 2015ء |
انتقال
ترمیمان کا انتقال 30 جولائی 1986ء کو کراچی، پاکستان میں 74–75 سال کی عمر میں ہوا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Idrees Baig"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2013
- ↑ "Gwalior v Delhi 1943-44"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2015
- ↑ "Delhi v United Provinces 1936-37"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2015
- ↑ Oborne, p. 131.