اسرائیل کینیڈا تعلقات
کینیڈا اور اسرائیل کے درمیان گہرے اور دیرینہ تعلقات قائم ہیں۔[1]
کینیڈا |
اسرائیل |
---|
مثالیں
ترمیم- دوسری جنگ عظیم کے بعد کینیڈا نے اپنی بڑی توپیں اسرائیل کو کوڑیوں کے مول فروخت کر دیں۔
- پال مارٹن کی حکومت نے فیصلہ کیا کہ آئندہ سے وہ اقوام متحدہ میں اسرائیل فلسطینی مسئلہ پر قراردادوں میں غیر جانبدار رہنے کی کوشش ترک کر کے اسرائیل کی حمایت کھلم کھلا کرا کریں گے۔[2]
- KAIROS نامی خیراتی ادارے کو کینیڈا کی سرکار سے ملنے والی امداد پر سٹیفن ہارپر کی حکومت نے 2009ء میں پابندی لگا دی کیونکہ ان پر اسرائیل مخالفت کا الزام تھا۔[3][4]
- اسرائیل پر تنقید کرنے والوں کے ساتھ اسٹیفن ہارپر کے سخت ہتکھنڈے۔[5]
- 2010ء میں اسرا-کانڈیا دوستی ڈاک ٹکٹ کا اجرا اور اسرائیلی راہنماء کا کینیڈا 'معتبری' دورہ [6]
- ٹورانٹو بلدیہ نے ہمجنس پرستوں کو دھمکی دی کہ وہ ان کے مظاہرہ کے پیسے بند کر دے گی اگر ان میں سے کچھ نے اسرائیل مخالف فقرے دکھائے۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ countercurrents.org, "Bahija Réghaï: Been There And Done What? Canada's Role In The Israel-Palestine Conflict"
- ↑ "cbc"۔ 05 دسمبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2004
- ↑ مذل واچ، 19 دسمبر 2009ء، "$7 million muzzling shocker- Canadian government cuts off funds for church group it calls anti-Semitic"
- ↑ مانٹریال گذٹ، 7 دسمبر 2009ء،[مردہ ربط] "Government cuts funding to KAIROS human-rights group"
- ↑ ٹورانٹو سٹار، 24 جنوری 2010ء، "Siddiqui: Stephen Harper's homegrown human rights problem Untimely death of respected rights advocate casts harsh light on Ottawa's hardline support for Israel"
- ↑ گلوب اور میل، 28 مئی 2010ء، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ theglobeandmail.com (Error: unknown archive URL) "Israel comes to Canada looking for ‘validation' "
- ↑ "Toronto Pride rocked by 'Israeli apartheid' spat"۔ سی بی سی۔ 4 جولائی 2011ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولائی 2011