اسلام اور جدید معیشت و تجارت

محمد تقی عثمانی کی کتاب

اسلام اور جدید معیشت و تجارت پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی لکھی ہوئی معاشیات پر ایک کتاب۔ کتاب ہذا اسلام اور جدید معیشت و تجارت سے متعلق مفتی تقی عثمانی کی تقاریر کا مجموعہ ہے ، جنہیں مفتی محمد مجاہد نے ٹیپ ریکار ڈر کے ذریعے محفوظ کر کے کتابی صورت میں اپنے الفاظ میں مرتب کیا ہے ۔ چونکہ ان تقاریر کے براہ راست مخاطب علمائے کرام تھے ، اس لیے فقہی ابحاث میں اصطلاحات فقسیہ بکثرت استعمال کی گئی ہیں ۔ نظام سرمایہ دارانہ اور اشتراکیت کا اسلامی نظام معیشت کے تناظر میں جائزہ کتاب ہذا کی اہمیت کا ایک نمایاں پہلو ہے ۔ کار و بار کی مختلف اقسام ، بازار حصص ، شیئرز کی خرید وفروخت کا طریق کار اور شرعی حیثیت ، نظام زر ، بینکاری ، اسلام کے طریقہ ہائے تمویل اور مالیات عامہ جیسے مباحث کتاب کے اہم مشتملات میں سے ہیں ۔ کتاب کے اخیر میں معاشی مصطلحات اردو ، انگریزی اور عربی زبان میں ذکر کی گئی ہیں ۔ کتاب کے ٢١٦ صفحات ہیں اور مکتبہ معارف القرآن کراچی سے ٢٠١٤ء میں شائع ہوئی ہے ۔[1]

اسلام اور جدید معیشت و تجارت
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو
موضوعمعاشیات

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢٠٩۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢