اعظم کا لقب پانے والے لوگوں کی فہرست

اعظم کا لقب پانے والے لوگوں کی فہرست (انگریزی: List of people known as "the Great") سے مراد وہ لوگ جو اعظم یا عظیم جیسے القاب سے جانے اور پہچانے جاتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سے ان میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو مقامی زبانوں میں اس کے متبادل لقب سے عمومًا موسوم کیے جاتے رہے ہیں۔ جیسے کہ فارسی زبان میں بزرگ کا لفظ لوگوں کی برتری اور ان کی عظمت کے لیے مستعمل ہے۔

دنیا میں یونانی نژاد عالمی فاتح سکندر کو عمومًا سکندر اعظم کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ قدیم بھارت میں ایک فرماں روا اشوک عمومًا اشوک اعظم کے لقب سے موسوم کیے گئے تھے۔ سلطنت عثمانیہ کے سلطان سلیمان اول کو عموماً سلیمان اعظم کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ امام ابوحنیفہ امام اعظم کے لقب سے مشہور ہیں۔ عظیم صوفی بزرگ عبد القادر جیلانی کو غوثِ اعظم کا خطاب ملا۔ قرون وسطی کے بھارت میں بادشاہ مغل بادشاہ جلال الدین اکبر بہ یک وقت مغل اعظم اور اکبر اعظم کے القاب سے موسوم تھے۔ ہندوستان کی آزادی کے لئے انقلابی تحریکوں میں سرگرم مختلف شخصیات، جن میں بھگت سنگھ شامل ہیں، شہید اعظم قرار دیے گئے ہیں۔ آزاد بھارت کے کی پر امن تحریک کے رہنما موہن داس کرم چند گاندھی عمومًا مہاتما یا روحِ اعظم سے لقب سے یاد کیے جاتے ہیں۔

بادشاہ ترمیم

  • طغرل بیگ کو مؤرخ بجا طور پر اسے ’’طغرل اعظم‘‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ اور یہ واقعہ ہے کہ وہ غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل انسان تھا۔ اس نے شرق اوسط کو زیر کرکے ایک طاقتور سلطنت 26 سال میں قائم کردی۔ یہ بات اس کی سیاست و تدیبر، جرأت و بسالت اور اعلیٰ درجے کی قائدانہ صلاحیتوں پر دلالت کرتی ہے۔ 30 سال پہلے وہ اپنے قبیلے کے چند ہزار خانہ بدوشوں اور بے سروسامان افراد کے ساتھ خراسان آیا تھا۔ 5 سال کے مختصر عرصے میں اس نے غزنوی حکومت کو شکست دی اور سلطنت کی توسیع کا سلسلہ شروع کیا اور مسلسل فتوحات کرکے ایک بہت بڑے علاقے اور عالم اسلام کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔ خلیفہ کی حفاظت کا ذمہ لے کر مرکزی حیثیت حاصل کی اور ترکوں کے ایک قبیلے کے ایک معمولی سردار نے چوتھائی صدی میں جو طاقت حاصل کی وہ اس کی خداداد صلاحیتوں کی دلیل ہے۔[1]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "طغرل اعظم :سلجوقی خاندان کا پہلا نامور حکمران"۔ 12 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020