افتخار خان ان اعلی پاکستانی فوجیوں میں شامل تھے جو پاکستان کو برطانوی انڈیا سے ورثہ میں ملے۔ جنرل ڈگلس ڈیوڈ کے بعد پاکستان کا پہلا چیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن 1949 میں ایک ہوائی کریش میں آپ کی موت نئے پاکستان کے لیے ایک صدمہ تھی۔ جنرل نوابزادہ شیر علی خان پٹوڈی کے مطابق اگر جنرل افتخار اس طرح نہ مرتے تو پاکستان کی موجودہ صورت حال مختلف ہوتی۔ نہ کوئی ایوب خان ہوتا اور نہ ہی پاکستان فوج سیاست میں شامل ہوتی۔

حوالہ جات

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔