افسانہ ادب کی نثری صنف ہے۔ لغت کے اعتبار سے افسانہ جھوٹی کہانی کو کہتے ہیں لیکن ادبی اصطلاح میں یہ لوک کہانی کی ہی ایک قسم ہے۔ ناول زندگی کا کُل اور افسانہ زندگی کا ایک جز پیش کرتا ہے۔ جبکہ ناول اور افسانے میں طوالت کا فرق بھی ہے اور وحدت تاثر کا بھی۔

افسانہ کو کہانی بھی کہا گیا ہے۔ لیکن موجودہ ادبی تناظر میں افسانے سے مقصود مختصر افسانہ ہے جو کم سے کم آدھے گھنٹے میں یا آدھی نشست میں پڑھا جاتا ہے۔ افسانہ دراصل ایک ایسا قصہ ہے جس میں کسی ایک واقعہ یا زندگی کے کسی اہم پہلو کو اختصاراً اور دلچسپی سے تحریر کیا جاتا ہے۔اس کی ترتیب میں اجزائے ترکیبی کا بہت زیادہ عمل دخل رہتا ہے اور ان میں سے وحدت تاثر کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔

پریم چندر کے علاوہ سجاد حیدر اور سلطان حیدر جوش نے بھی اردو میں مختصر افسانہ کے نمونے پیش کیے۔ شروع میں پریم چند نے بنگالی ادب سے متاثر ہو کر لکھنا شروع کیا تھا ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ 'سوز وطن'1908'میں شائع ہوا۔ ان افسانوں میں سامراج دشمن اور وطن دوستانہ جذبات کی ترجمانی کی گئی تھی اس لیے انگریز حاکموں نے اس مجموعے کو ضبط کر لیا۔ پریم چند کی ابتدائی کہانیوں میں داستانوں کے انداز کی جھلک تھی لیکن بعد میں ان کا فن برابر ارتقا رہا اور انھوں نے اردو افسانہ نگاری کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔

تعریف

ترمیم

افسانہ زندگی کے کسی ایک واقعے یا پہلو کی وہ خلّاقانہ اور فنی پیش کش ہے جو عموماً کہانی کی شکل میں پیش کی جاتی ہے۔ ایسی تحریر جس میں اختصار اور ایجاز بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ وحدتِ تاثر اس کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔[1] ایڑگر ایلن پو کے مطابق:

" افسانہ ایک ایسی بیانیہ صنف ہے جو اتنی مختصر ہو کہ ایک ہی نشست میں پڑھی جاسکے، جسے قاری کو متاثر کرنے کے لیے لکھا گیا ہو اور جس سے وہ تمام غیر ضروری اجزا نکال دیے گئے ہوں، جو تاثر قائم رکھنے میں معاون نہ ہوں۔اس میں "وحدت تاثر"اور"کلیت"(Totality)ہو۔"

وحدتِ تاثر

ترمیم

افسانہ دوسری طرح کی کہانیوں سے اسی لحاظ سے منفرد اور ممتاز ہے کہ اس میں واضح طور پر کسی ایک چیز کی ترجمانی اور مصوری ہوتی ہے۔ ایک کردار، ایک واقعہ، ایک ذہنی کیفیت، ایک جذبہ، ایک مقصد، مختصر یہ کہ افسانے میں جو کچھ بھی ہو، ایک ہو۔ [2] افسانے کی یہ خاصیت کہ یہ اپنے اختتام پر قاری کے ذہن پر واحد تاثر قائم کرتا ہے، وحدتِ تاثر کہلاتی ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. اَدَبی اصطلاحات از انور جمال طابع نیشنل بُک فاؤنڈیشن۔