الاش خود مختاری
الاش خود مختاری (Alash Autonomy) (قازق: Алаш автономиясы; روسی: Алашская автономия) ایک قازق ریاست تھی جو 13 دسمبر، 1917ء سے 26 اگست، 1920ء کے درمیان موجود رہی، یہ تقریبا موجودہ جمہوریہ قازقستان کے علاقے پر قائم تھی۔ اس کا دار الحکومت سیمی تھا جس کو اس وقت "الاش-قلعہ" کے طور پر جانا جاتا تھا۔
الاش خود مختاری Alash Autonomy Алаш автономиясы | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1917–1920 | |||||||||
شعار: | |||||||||
حیثیت | غیر تسلیم شدہ ریاست | ||||||||
دار الحکومت | سیمی | ||||||||
عمومی زبانیں | قازق روسی | ||||||||
مذہب | اسلام | ||||||||
حکومت | جمہوریہ | ||||||||
چیئرمین الاش اردو | |||||||||
تاریخی دور | پہلی جنگ عظیم | ||||||||
• | درمبر 13 1917 | ||||||||
• | اگست 26 1920 | ||||||||
|
وسیلی بالالانوف (Vasile Balabanov) کو 1905ء میں قازقستان کا گورنر اور منتظم مقرر کیا گیا (اس وقت یہ روسی ترکستان کے طور پر جانا) اور یہ عہدہ 1920ء تک جاری ریا۔ 1920ء میں وہ سرخ فوج سے فرار ہو کر چین چلا گیا۔ چین میں اس وقت اسے قازقستان کا موجودہ عہدے دار سمجھا جاتا تھا۔
1917ء میں الاش خود مختاری صرف برائے نام تھی جبکہ اصل انتظام سفید فوج کے ہاتھ میں تھا اور وہی اس کا منتظم کرتی تھی جب تک کہ سرخ فوج نے 1920ء میں اس پر قبضہ کر کر لیا۔