التعرف
التعرف اسے کتاب التعرف اور التعرف على مذهب اهل التصوف بھی کہا جاتا ہے۔
تفصیل
ترمیمکتاب التعرف گراں مایہ کتاب شیخ ابو بکر محمد بن ابراہیم بخاری الکلاباذی کی تصنیف ہے اس کتاب کی اہمیت اور گراں مائیگی کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ صاحب کشف الظنون ”حاجی خلیفہ“ اس کے بارے میں کہتے ہیں کہ مشائخ صوفیہ نے اس کتاب کے بارے میں کہا ہے کہ لولا التعرف لمااعرف التصوف» یعنی اگر کتاب التعرف نہ ہوتی تو تصوف کو کس طرح پہچانا جا سکتا تھا۔ یہ گراں قدر کتاب اردو میں مكتبہ المعارف لاہور سے شائع ہو چکی ہے یہ کتاب زیادہ مبسوط اور ضخیم نہیں ہے اس کی زبان عربی ہے اور اس میں صوفیہ کرام کے عقائد و احوال کو تحقیق انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ خود مصنف کا شمار طبقہ صوفیہ میں کیا جاتا ہے اور ان کی کتاب تصوف میں سند کا درجہ رکھتی ہے۔ کتاب کا سال تالیف تو نہیں معلوم ہو سکا البتہ چونکہ مصنف شیخ ابوبکر کا سال وفات 380ھ اس لیے یہ کہہ سکتے ہیں کہ کتاب «اللمع کی طرح «التعرف» بھی چوتھی صدی ہجری کی تصنیف ہے اور اس طرح اس کو قدیم ترین کتابوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ التعرف ادارہ پیغام القرآن لاہور