الجزری

میسوپوٹیمیا کے سائنسدان، موجد، ریاضی دان، مصنف، انجینئر اور ماہر فلکیات

الجزری (بدی الزمان ابو العز اسماعیل بن الرزاز الجزاری (Father of Robotics )روبوٹکس کا باپ اسماعیل الجزاری

الجزری
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1136ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جزیرہ فرات   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1206ء (69–70 سال)[3][1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ترکیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ریاضی دان ،  موجد ،  مصنف ،  انجینئر ،  ماہر فلکیات ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [4]،  کردی زبان ،  ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل عالم ،  خود کار آلہ [5][6][7]،  آلاتی ہندسیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

،ولادت: 1136ء– وفات: 1206ء) ایک مسلم سائنس دان، موجد، ریاضی دان، مصنف، انجینئر اور ماہر فلکیات تھے۔[8] وہ دیاربکر میں پیدا ہوئے جو آج کے وسطی اور جنوبی ترکی میں واقع ہے۔انھیں روبوٹ کا سہرا یعنی "روبوٹکس کا باپ" کہا جاتا ہے۔[9]

تعارف

ترمیم

اسلام کے سنہرے دور میں ایک ایسا مسلمان مکینیکل انجینئر گذرا ہے جسے دنیا "بابائے روبوٹکس" کے نام سے جانتی ہے۔  1206 عیسوی میں  humanoid Robot کا تصور  پیش کرنے والا پہلا شخص اسماعیل الجزری تھا۔ (Al-Jazari)

وہ ایک سائنس دان، ریاضی دان، کئی کتابوں کا مصنف، انجینئر اور ماہر فلکیات تھے۔ الجزاری کا پورا نام: بدیع الزمان ابو العزیز اسماعیل بن الرزاز الجزاری تھا۔ الجزاری Al-jazari نے آرٹکلو محل (Artuklu Palace) میں چیف انجینئر کے طور پر بھی کام کیا،

سائنسی میدان میں قرون وسطی کی سب سے اہم شخصیات میں سے ایک الجزاری تھے۔ یہ وہی الجزاری تھا جس نے روبوٹکس کے شعبے کی بنیاد رکھی۔اور پروگرام ایبل آٹو میشن کا تصور پیش کیا ۔

   الجزاری نے اپنی تصانیف میں بہت سی مشینوں اور آلات کی تعمیر کے بارے میں مرحلہ وار ہدایات دیں اور خاکوں کی مدد سے اس کی وضاحت بھی کی۔ ان کی تصانیف  مسلم انجینئرنگ کے عروج کی داستانیں بیان کرتی ہیں۔

اپنے ہم عصر دوسرے سائنسدانوں کے نسبت وہ منفرد تھے کیونکہ Al-jazari نے اپنی مشینوں کی ہر تفصیل کو احتیاط سے بیان کیا تھا۔ اور یہ ہدایات اتنی اچھی طرح سے منظم تھیں کہ مستقبل کے بہت سے انجنیئرز بغیر کسی مشکل کے اس کے مشینی تخیلات کو  سمجھنے کے قابل ہوئے اور ان کو حقیقت کا روپ دیا۔[10]

ایجادات

ترمیم

انھوں نے اپنی کتاب میں جن ایجادات کا ذکر کیا ہے ساتھ ہی خاکوں کی مدد سے اس کی وضاحت بھی کی ہے ان میں پروگرام ایبل آٹومیشن، کنیکٹنگ راڈ، ہیومنائڈ روبوٹکس اور کرینک میکانزم، شامل ہیں۔اس کے علاؤہ الجزاری نے 50 مکینیکل ایجادات  کو بھی خاکوں کی مدد سے دستاویزی شکل دی۔[11]

وہ مختلف ہائیڈرولک گیئر کے ذریعے کنٹرول کیے جانے والے جدید پری ماڈرن روبوٹ بنانے کے لیے مشہور تھا۔  اس نے بہت سے  ایسے آلات ایجاد کیے جو آج کے روبوٹس کا پیش خیمہ تھے[11]

اسماعیل الجزاری کی حیرت انگیز ایجادات جن میں جدید انجینئرنگ ، ہائیڈرولک اور یہاں تک کہ روبوٹکس کی بنیاد رکھی۔ الجزری نے عملی مشینیں بھی بنائیں جو عام لوگوں کی مدد کرتی تھیں ، جن میں پانی کھینچنے والے آلات بھی شامل تھے جو صدیوں سے کسان استعمال کرتے تھے۔[12][13]

بابائے روبوٹکس اور پروگرام ایبل آٹومیشن

ترمیم

آج دنیا  روبوٹس سے واقف ہو چکی ہے۔ اور  ہم زندگی کے مختلف شعبوں میں روبوٹس کے استعمال کو اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں۔روبوٹکس کو سائنس کا نیا شعبہ سمجھا جاتا ہے، عوام میں یہی تصور پایا جاتا ہے کہ روبوٹس 20ویں صدی کے سائنسدانوں کی تخلیق ہے،  لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ سائنس کے اس عظیم شعبے کی جڑیں قرون وسطیٰ کے دور میں تقریباً ایک ہزار سال پہلے کے زمانے میں ملتی ہے[10]

Automation آٹومیشن

ترمیم

روبوٹس کی اس ترقی میں ایک بڑا کردار  پروگرام ایبل آٹومیشن ( Automation) کا ہے۔ روبوٹس کا تصور اسی کے گرد گھومتا ہے۔ اس کا بانی ایک مسلمان مکینیکل انجینئر تھا جسے دنیا "بابائے روبوٹکس" کے نام سے جانتی ہے۔  اس کا نام Al-jazari  تھا۔ یہ الجزاری ہی تھا جس نے صدیوں پہلے پروگرام ایبل آٹومیشن (Programmeable Automation) کا تصور پیش کیا۔[10]

Crank connecting Rods کرینک کنیکٹنگ سسٹم

ترمیم

الجزاری نے کرینک کنیکٹنگ راڈ سسٹم (crank connecting Rod system) کا تصور پیش کیا جو پانی کو زمین سے بلندی کی طرف لے جانے والی مشینوں میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔[11]

pitsen pump پسٹن پمپ

ترمیم

الجزاری نے  ایک ایسے پسٹن پمپ  کا تصور بھی پیش کیا جو پانی سے چلتا تھا اور اس میں ایک سیکشن پائپ اور  دو سیلنڈر تھے۔[11]

تصانیف

ترمیم

الجزاری کی كتاب  "في معرفة الحيل الهندسية"  کا انگریزی ترجمہ  The Book of Knowledge of Ingenious Mechanical Devices

1974 میں ڈینیل ہل نے کی[11]

اعزازات

ترمیم

Czeri ترکی میں تیار کردہ ایک کواڈ کاپٹر ہے۔ اس کا نام اسماعیل الجزری کے نام پر رکھا گیا۔[10]

نگار خانہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب بنام: Ismail al-Jazari — Artsy artist ID: https://www.artsy.net/artist/ismail-al-jazari — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب بنام: Badi Al-Dżazari — PLWABN ID: https://dbn.bn.org.pl/descriptor-details/9810667233105606
  3. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119048973 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  4. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14511571x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. او سی ایل سی کنٹرول نمبر: https://search.worldcat.org/title/991810381
  6. خالق: اسماعیل الجزری — او سی ایل سی کنٹرول نمبر: https://search.worldcat.org/title/991810381
  7. او سی ایل سی کنٹرول نمبر: https://search.worldcat.org/title/991810381
  8. Thomas E. Burman (2022)۔ The Sea in the Middle The Mediterranean World, 650–1650۔ University of California Press۔ صفحہ: 254 
  9. Georges Ifrah (2001). The Universal History of Computing: From the Abacus to the Quatum Computer, p. 171, Trans. E.F. Harding, John Wiley & Sons, Inc. (See [1] آرکائیو شدہ 8 اکتوبر 2006 بذریعہ وے بیک مشین)
  10. ^ ا ب پ ت "الجزاری AL-JAZARI مسلمان سائنسدان جسے دنیا بابائے روبوٹکس کے نام سے جانتی ہے۔"۔ مئی 2023۔ 24 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2023 
  11. ^ ا ب پ ت ٹ "الجزاری AL-JAZARI مسلمان سائنسدان جسے دنیا بابائے روبوٹکس کے نام سے جانتی ہے۔"۔ مئی 2023۔ 24 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2023 
  12. Jorge Elices (30 July 2020)۔ "Ismail al-Jazari, the Muslim inventor whom some call the 'Father of Robotics'"۔ National Geographic۔ National Geographic Society۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2023 
  13. Islamic Scientific Thought and Muslim Achievements in Science: Papers Presented (بزبان انگریزی)۔ Ministry of Science and Technology, National Hijra Centenary Committee, and Organization of Islamic Conference۔ 1983۔ As the Arabs called upper Mesopotamia **al Jazire" meaning "island", it is quite possible that he was born in this area and therefore referred to as al-Jazari.