الحمرا
غرناطہ (اسپین) میں پہاڑی پر تعمیر کردہ ایک خوبصورت محل۔ مسلمانوں نے ہسپانیہ پر کوئی آٹھ سو سال تک حکومت کی۔ جہاں انھوں نے علم و فضل کو ترقی دی وہاں شاندار مسجدیں اور محل بھی تعمیر کرائے جن میں غرناطہ کا قصر الحمرا خاص شہرت کا مالک ہے۔ مسلمانوں کے زوال کے بعد ان کی حکومت کے بیشتر نشانات مٹا دیے گئے۔ صرف چند آثار ان کی عظمت پارینہ کے شاہد ہیں۔
الحمرا کا محل سرخ پتھر سے بنایا گیا ہے۔ اس لیے اس کا نام الحمرا ہے۔ 1213ء میں محمد ثانی نے اس کی بنیاد رکھی اور یوسف اول نے 1345ء میں اس کو عربی طرز کے نقش و نگار سے مزین کیا۔ اس محل کے کمرے جس صحن کے اردگرد بنے ہوئے ہیں اسے البراقہ کہتے ہیں۔ جس کے معنی ہیں بجلی کی سی چمک دمک والا۔ البراقہ کے بالمقابل شیروں کا صحن ہے جس میں شیروں کو لڑایا جاتا تھا۔
ویکی ذخائر پر الحمرا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
نگار خانہ
ترمیم-
چارلز پنجم کے محل کا آنگن
-
الحمرا اورسئے را نیوادا کا پس منظر
-
الحمرا رات میں
-
مقرابا
-
شیروں والا فؤارہ
-
شیروں والاآنگن
-
شیروں والاآنگن
-
قصرنصری
-
رات کی روشنی
-
قصرکا حوض
-
قصرنصری میں روشنی کا کھیل
-
دروں والا محل
-
قصرنصری کی ایک تفصیل