الدر المنثور فی تفسیر بالمأثور

تفسیر

تفسیر الدر المنثور، جس کا پورا نام الدر المنثور فی التفسیر بالماثور۔ مفسرعلامہ عبد الرحمن جلال الدین سیوطی تفسیر کی ایک اہم کتاب در منثور ہے۔ یہ دراصل امام سیوطی کی مصنفہ ایک عربی تفسیر ہے الدر المنثور فی التفسیر بالماثور۔ الدر المنثور ایک تفسیر بالماثور ہے جو امام جلال الدین عبد الرحمن بن ابی بکر السیوطی کی مایہ ناز تفسیر ہے جس میں دس ہزار سے زائد احادیث کو جمع فرمایا ہے۔ علامہ سیوطی اس کے متعلق خود فرماتے ہیں کہ میں نے یہ ایسی تفسیر مرتب کی ہے جس میں تمام احادیث وآثار کو اسانید کے ساتھ نقل کیا اور جن کتب سے نقل کیا تھا ان کا حوالہ بھی دیا لیکن میں نے دیکھا کہ لوگوں کی ہمتیں کوتاہ ہو گئی ہیں، علم کے حصول کا شوق بھی قدرے ماند پڑ گیا ہے اور ان کا ذوق اس تطویل کو پڑے تو میں نے صرف احادیث کے متون پر انحصار کیا اور ساتھ ساتھ ہر روایت اثر کا مخرج بھی ذکر کیا ہے۔ علامہ موصوف نے اس تفسیر میں اس بات کا خصوصی التزام فرمایا ہے کہ اس میں اپنی رائے کو بالکل ذکر نہیں فرمایا۔ یعنی انھوں نے اس تفسیر میں جتنی بھی روایتیں نقل فرمائی ہیں ان میں اپنی رائے کے عمل کو خلط ملط نہیں کی۔ واضح رہے کہ مؤلف نے اس تفسیر میں صحیح و غیر صحیح دونوں قسم کی روایات کو جمع کیا ہے، ان کا ارادہ تھا کہ نظر ثانی کے وقت وہ صحیح کو غیر صحیح روایات سے ممتاز فرمائیں گے لیکن افسوس! کہ زندگی نے وفا نہ کی اور یہ کام ادھورا رہ گیا، [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تفسیر درمنثور ناشر:دار الاشاعت اردو بازار لاہور، 2012ء