الفہرست
محمد بن اسحق بن ابی یعقوب الندیم کی مرتبہ ضخیم کتابیات جس میں اُس تصانیف کے متعلق معلومات درج کی گئی ہیں جو بغداد میں تاتاری حملے کے وقت ضائع ہوگئیں تھیں۔ اس میں بیس ہزار کتابیں اور دو ہزار مصنفین کی کاوش شامل ہے [1]۔ کتابوں کے ساتھ مصنفین کے حالات زندگی بھی تحریر کیے گئے ہیں۔ یہ کتاب اسلا م کی پہلی چار صدیوں میں علوم و ثقافت کی ترقی کا جائزہ لینے کے لیے اولین اور مستند مآخذ مانی جاتی ہے۔
الفہرست | |
---|---|
مصنف | ابوالفراج بن اسحاق |
اصل زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
الفہرست اپنے موضوع پر اصل الاصول کی حیثیت رکھتی ہے۔ مناسب حجم کی اس کتاب میں عربی کی تمام اصل مؤلفات اور دیگر زبانوں سے کیے گئے تراجم کا استقصاء کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کتابوں کے مصنفین کے مختصر حالات اور تاریخ و ولادت و وفات (اگر مصنف کو مل سکی تو) وہ بھی دی گئی ہے۔
ابواب
ترمیمابن ندیم نے کتاب کو دس بڑے ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ جن کا نام اس نے مقالات رکھا ہے۔ ہر مقالہ متعدد فصول یا فنون پر مشتمل ہے اور فنون کی کل تعداد بتیس ہے۔ مقالات کی فہرست درج ذیل ہے۔
- اللغات والكتب المقدسہ وعلوم القرآن۔
- اللغہ والنحو۔
- الأخبار والأنساب۔
- الشعر۔
- علم الكلام۔
- الحديث والفقہ۔
- الفلسفات۔
- الأسماء والخرافات۔
- الاعتقادات۔
- الكيمياء أو الصنعہ۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ The Biographical Dictionary of the Society for the Diffusion of Useful Knowledge, Volume 2, Numero 2, p. 782