اللہ کا ذکر کثیر کیا ھے

آئیں اللہ کا ذکر کثیر سیکھیں۔  دیر ہی نہیں لگتی اور دل اللہ اللہ کرنے لگ جاتا ہے۔*

یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اذْکُرُوا اللَّہَ ذِکْراً کَثِیْراً  (الاحزاب:41)

ترجمہ: " اے ایمان والوں تم اللہ کا ذکر کثرت سے کیا کرو"۔

کثرت اس کو کہتے ہیں جو شمار اور گنتی سے باہر ہو۔ جو چیز شمار میں آجائے وہ محدود finite ہوتی ہے اور جو چیز شمارمیں نہ آئے وہ لامحدود infinte ہوتی ہے۔  ذکر کثیراس وقت بنے گا جب دل اور جسم کا ایک ایک خلیہ اللہ کے ذکرکرنے والا بن جائے گا۔

مثال کے طورپرجیسے لوہارآگ کے ساتھ لوہے کو تاپتا  ہے اور لوہا آہستہ آہستہ گرم ہو کر آگ کی شکل اختیارکر لیتاہے اور حرارت اس کے ایک ایک ذرے کو گھیر لیتی ہے۔اور وہ نرم ہو کر کارآمد ہو جاتا ہے۔اسی طرح جب دل اللہ کے ذکر سے دھڑکتا ہے۔تو یہ ذکر انسانی ہڈی،ماس، بال بال میں سرایت کر جاتاہے۔ایک ایک خلیہ دوران خون کے ساتھ اللہ کے ذکر کی  ردھم  سے حرکت شروع کر دیتا ہے۔ذکر انسان کے رگ و ریشہ میں سرایت کر جاتا ہے۔یہی ذکر کثیر ہے۔

ہم آپ کواسی ذکر کثیر کی دعوت دیتے ہیں جس کا آغاز قلب سے ہی ہوتا ہے....

پھر وہ کیفیت حاصل ہوتی ہے جس کو اللہ نے ہدایت فرمایا...

ہڈی ماس بال بال اللہ اللہ کرنے لگتا ہے...

دل پر بیٹھے شیطان سے نجات حاصل ہوتی ہے...

جو قرآن فہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے...

قلب اللہ کی معرفت کے قابل ہوتا ہے... وہ قلب جس کو حضور نے فرمایا

ان المعرفت فعل القلب...

جس قلب کا اللہ نے قرآن میں کئی جگہ ذکر فرمایا اس قلب کی صفات سے قرآن کیسے اجنبی ہو سکتا ہے

ُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاءُ ۚ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ)

[Surat Az-Zumar 23]

اور پھر ان کے جسم اور ان کے دل نرم ہو کر اللہ کے ذکر کی طرف راغب ہو جاتے ہیں یہ اللہ کی ہدایت ہے جس سے وہ راہ راست پر لے آتا ہے جسے چاہتا ہے اور جسے اللہ ہی ہدایت نہ دے اس کے لیے پھر کوئی ہادی نہیں ہے......

دل جب ذکر کرے گا راونڈ دی کلاک کرے گا لیٹے بیٹهے کهڑے (یہی تین حالتیں ہیں) کرے گا

نہ صرف خود ذکر کرے گا بلکہ جہاں جہاں خون دوڑے گا وهاں الله الله ہوتا جاے گا

کیا.جہاں روشنی ہے وهاں اندهیرا هو سکتا ہے؟

روشنی کی عدم موجودگی اندهیرا ہے

الله زمین آسمان کا نور ہے

الله فرماتا ہے میرا ذکر کثیر کر تاکہ تم کو اندهیروں(شیطان اندهیرا ہے) سے نکال کر روشنی میں لے آوں

حضور اقدس کا فرمان ہے کہ غافل دل کے بدن میں جہاں جہاں خون دوڑتا ہے وهاں وهاں شیطان دوڑتا ہے

الله مومن کو سمجها رہا ہے کہ میرے حبیب ﷺ نے سچ فرمایا تم اپنی جلد (چمڑی اور چمڑی میں جو ہے گوشت پوست رگ و ریشے بال اور خون) اور دل میں میرا ذکر ٹکا لو یہ خبیث اندر آ نہ سکے گا اب هدایت ملے گی اور شیطان کی کهلی گمراهی سے بچ جاو گے۔

کیا کوئی خون اور جلد کے لیونگ سیلliving cells گن سکتا ہے؟ جب دل ذکر کرے گا ایک ایک خلیہ cell ذکر کرے گا کیا اب یہ ذکر شمار میں آجاے گا؟

وجود کا ایک ایک زره شعور رکهتا ہے اور هر سیل الله کا ذکر بهی کرسکتا ہے اور الله سے مانگ بهی سکتا ہے۔

ذکر کثیر سیکھنے کا قرآنی نسخہ:

اپنے رب کا ذکر اپنے دل میں کر

(اس کیفیت کے ساته)

کہ گڑ گڑاتے ہوئے ڈرتے ہوئے

بغیر آواز نکالے

صبح سے شام تک

تاکہ تمھارا شمار غافلوں میں نہ ہو

الاعراف آخری رکوع

وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ اِلَيْهِ تَبْتِيْلًا (المزمل:8)

الله کے نام کا ذکر اس طرح کر کہ دنیا مافیہا سے لاتعلق ہو جا

اس آیت مبارکہ کا پہلا حصہ ذکر اور دوسرا مراقبہ کہلاتا ہے۔

مراقبہ کے لیے سب سے پہلے آپ کے وجود کے اندر جو لطائف (روحانی ادراکی کهڑکیاں) کهولنا ضروری ہیں تاکہ فیض رحمت جذب کر سکیں۔

الحمد للہ ذکر قلبی ذکرِ کثیر سیکھنے کے لیے ہمارے گروپ کو جوائن کریں۔

ہم آپ کو اللہ کی رضا، حضورِ اقدس کی رضا کے لیے مراقبہ سکھائیں گے رابطہ کے لیے آپ میرے وٹس اپ جس  سے آپ کا قلب اللہ کے ذکر سے جاری ہوجائے گا اور پھر باقی لطائف اور پھر وجود کا لوں لوں (ذرہ ذرہ )اللہ کے ذکر سے جاری ہوجائے گا۔ گر آپ اللہ کا ذکر سیلھنا چاہتے ہیں تو میرے وٹس، اپ نمبر 923009031277+ پر اپنا تعارف پیش کریں نام شہر نام ہم آپ کو اللہ کی رضا کے لیے اللہ کا ذکر دیں گے

الحمد للہ