امارت آل عائض خطہعسير میں «امارت آل المتحمی» کے زوال کے بعد قائم ہونے والی سلطنت جس کے حکمراں خاندان آل یزید سے تعلق رکھتے تھے اس خاندان میں سب سے پہلے عائض بن مرعی (جس کی نسبت یزید بن معاویہ سے ملتی ہے) [1] [2] نے 1249ھ میں اقتدار سنبھالا اور پھر اسی خاندان کے آخری حکمراں حسن بن علی کو سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزيز نے 1342ھ میں ہٹا دیا. [3]

امارت آل عائض
ـ1249هـ–1329هـ
پرچم آل عائض
مقام آل عائض
دارالحکومتابھا
عمومی زبانیںعربی
مذہب
اہل سنت
حکومتامارت
امير 
• 1249–1272
عائض بن مرعی (اول)
• 1329–1338
حسن بن علی بن محمد بن عائض (اخير)
تاریخ 
• 
ـ1249هـ
• 
1329هـ
موجودہ حصہ سعودی عرب

نسب ترمیم

آل عائض کا شجرہ نسب یہ ہے: عائض بن مرعی بن محمد بن احمد بن یحیی بن عبد الرحمن بن علی بن عبد اللہ بن علی بن عبد العزیز بن سعید بن وضـّاح بن عائض بن احمد بن سالم بن عبد اللہ بن ابراہیم بن عائض بن علی بن وهـّاس بن حرّاب بن عبد الرحمن بن عبد الوهاب بن غانم بن صقر بن حسان بن سلیمان بن موسی بن محمد بن عبد اللہ بن سعید بن ھشام بن علی بن محمد بن علی بن عبدالله بن خالد بن عبدالله بن علی ( عباسیوں سے بچ کرعسیر کیطرف نکل گئے تھے) بن محمد بن عبد الرحمن بن محمد بن یزید بن معاویہ بن ابی سفیان صخر بن حرب بن امیہ بن عبدشمس بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن لوی بن غالب بن فہر (جن کا لقب قریش ہے). [4]

امرا کی فہرست ترمیم

  • عائض بن مرعی ( 1249ھ تا 1272ھ ) اور اس کے بعد انھیں دولہ آل عائض کی حیثیت سے انھیں منسوب کیا گیا.
  • محمد بن عائض ( 1272ھ تا 1289ھ )
  • ناصر بن عائض ( 1289ھ تا 1295ھ )
  • عبد الرحمن بن عائض ( 1295 تا 1305ھ )
  • علی بن محمد بن عائض ( 1305 تا 1324ھ )
  • عبد اللہ بن محمد بن عائض ( 1324 تا 1329ھ )
  • حسن بن علی بن محمد بن عائض ( 1329 تا 1342ھ ) [5]

حوالہ جات ترمیم

  1. التاريخ الإسلامي - ج 8: العهد العثماني لمحمود شاكر ص ٢٧٨
  2. في ربوع عسير محمد عمر رفيع ص ٢٣٦ طبعة ١٩٥٤م دار العهد الجديد القاهرة
  3. شبه الجزيرة في عهد الملك عبدالعزيز: خير الدين الزركلي الجزء الثاني ص ٥٢٩الطبعة الأولى ١٣٩٠ه بيروت
  4. شبه جزيرة العرب-١ عسير- كتاب مواطن الشعوب الإسلامية في آسيا الجزء ١٤ لمحمود شاكر شاكر الحرستاني أبو أسامة ص ١٧٧-١٨٢ وحتى ٢٢٦
  5. المعرفة - آل عائض