امیر حسین چمن
افسانہ نگار،خاکہ نگار،سینیئرصحافی اور سابق ڈائریکٹر پی آر آئیسکو
ولادت
ترمیمعملی زندگی
ترمیمقیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہو گیا ،صحافتی کیریئر کا آغاز 1970ء کی دہائی میں آغا شورش کاشمیری کی زیر ادارت شائع ہونیوالے ہفت روزہ’’چٹان ‘‘سے کیا،اس دوران انھوں نے ملک کی معروف سیاسی ،سماجی اور فلمی دنیا کی شخصیات کے انٹرویوز کیے جو ہفت روزہ ’’چٹان ‘‘میں شائع ہوتے رہے ،بعد ازاں وہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے شعبہ تعلقات عامہ سے منسلک ہو کر اسلام آباد منتقل ہو گئے اور یہاں کئی دہائیوں تک اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے، آئیسکو سے ریٹائر منٹ کے بعد وہ دوبارہ کراچی منتقل ہو گئے تھے[1]
تصانیف
ترمیم- منبر کا دوسرا نام (1975ء)،
- میری یادگار ملاقاتیں(2000)،
- نیا ایڈیٹر(2002)ا
- صحرا کی اذان (2006)
وفات
ترمیمامیر حسین چمن 14 جولائی 2020ء کو کراچی میں حرکت قلب بند ہو جانے کے باعث انتقال کر گئے، [2]