انحطاط و زوال سلطنت روما
تاریخِ زوال و سقوطِ سلطنتِ روما ایک مشہور برطانوی مورخ و مستشرق ایڈورڈ گبن کی تصنیف ہے جو سلطنت روم کے عروج و زوال سے بحث کرتی ہے۔ اس کتاب کی علمی حیثیت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ مصنف کو جدید تاریخ نگاری کا بانی کہا جاتا ہے۔
انحطاط و زوال سلطنت روما | |
---|---|
(انگریزی میں: The History of the Decline and Fall of the Roman Empire) | |
مصنف | ایڈورڈ گبن |
اصل زبان | انگریزی |
موضوع | رومی سلطنت ، دورہجرت ، بازنطینی سلطنت ، محمد بن عبداللہ ، صلیبی جنگیں ، سلطنت عثمانیہ |
ادبی صنف | غیر افسانوی ادب [1] |
ناشر | مقتدرہ قومی زبان، پاکستان |
تاریخ اشاعت | 1776 |
ترجمہ | |
مترجم | مظفر حسن ملک |
درستی - ترمیم |
موضوع
ترمیمکتاب میں سلطنت روم کی ابتدا سے زوال تک کی مکمل تجزیاتی تاریخ قلم بند کی گئی ہے۔ کہتے ہیں کہ ابھی گبن کا یہ کتاب لکھنے کا ارادہ نہیں تھا، مگر تاریخ سے اپنی دلچسپی کے باعث اس نے شوقیہ ہزاروں صفحات کا مواد جمع کیا۔ مشہور ادیب ای ایم فورسٹر لکھتا ہے: "گبن نے تاریخ کے حوالے سے جو کتابیں پڑھیں، جو نوٹس تیار کیے، ان کی تعداد حیران کن ہے، تاہم اس زمانے میں اس کا مطلق علم نہیں تھا کہ وہ یہ سب کچھ کیوں پڑھ رہا ہے۔" بنیادی طور پر یہ روم کی ابتدا سے زوال تک مکمل داستان ہے اور تاریخ کی اہم ترین کتابوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ گبن کی تحقیق، اس کا شاندار اسلوب، غیر جذباتی اور غیر معتصب تجزیاتی انداز اسے تاریخ انسانی کے عظیم مورخین میں شامل کرتے ہیں۔
تنقید
ترمیماس کتاب کے پندرہویں اورسولہویں باب میں مسیحیت پر خاصے سخت حملے کیے گئے ہیں جن پر خوب تنقیدیں کی گئیں۔ نیز چونکہ ایڈورڈ گبن خود عربی سے نا بلد تھا اس لیے اس نے کتاب کے اس مقام (پچاسواں باب) پر جہاں اسلام اور پیغمبر اسلام کا ذکر ہے، اپنے پیشرو مستشرقین کی تصنیفات سے استفادہ کیا ہے۔ اس بنا پر وہ غیر جانبدار نہ رہ سکا اور مستشرقین کا انداز اپنا لیا جو بہت حد تک تعصب اور غیر سنجیدہ پن سے بھرا ہوا ہے۔ اس کے اس اسلوب پر بیشتر مسلمان سیرت نگاروں نے نقد کیا ہے۔