انسانی حقوق کا آفاقی منشور
انسانی حقوق کا آفاقی منشور، (انگریزی: Universal Declaration of Human Rights) اقوام متحدہ کی تصدیق شدہ دستاویز اور قرارداد ہے جو 10 دسمبر 1948ء کو پیرس کے مقام پر منظور کی گئی۔ اس قرارداد کے دنیا بھر میں تقریباً 375 زبانوں اور لہجوں میں تراجم شائع کیے جا چکے ہیں جس کی بنیاد پر اس دستاویز کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ تراجم کی حامل دستاویز کا اعزاز حاصل ہے۔[1] یہ قرارداد دوسری عالمی جنگ عظیم کے فوراً بعد منظر عام پر آیا جس کی رو سے دنیا بھر میں پہلی بار ان تمام انسانی حقوق بارے اتفاق رائے پیدا کیا گیا جو ہر انسان کا بنیادی حق ہیں اور بلا امتیاز ہر انسان کو فراہم کیے جانے چاہیے۔ اس قرارداد میں کل 30 شقیں شامل کی گئی ہیں جو تمام بین الاقوامی معاہدوں، علاقائی انسانی حقوق کے آلات، قومی دستوروں اور قوانین سے اخذ کی گئی ہیں۔ انسانی حقوق کا آفاقی منشور، انسانی حقوق کا بین الاقوامی بل کا حصہ ہے جس میں اس حصے کو لازمی جبکہ دوسرے دو حصوں یعنی عالمی معاہدہ برائے معیشت، سماج اور ثقافت اور عالمی معاہدہ برائے عوامی و سیاسی حقوق کو اختیاری قرار دیا گیا ہے۔ 1966ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اتفاق رائے سے انسانی حقوق کے عالمی بل کے موخر الذکر دو معاہدوں کو منظور کیا جس کے بعد اب تک اس بل کو انسانی حقوق بارے ایک مکمل دستاویز قرار دیا جاتا ہے۔
بیرونی روابط
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر انسانی حقوق کا آفاقی منشور سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ "Universal Declaration of Human Rights" (بزبان انگریزی)۔ 18 دسمبر 2009ء