اولیوٹیٹ اوٹیل (پیدائش: 1970ء) مورخین اور ایس او اے ایس یونیورسٹی آف لندن میں ممتاز تحقیقی خاتون پروفیسر ہیں۔ اس سے قبل وہ برسٹل یونیورسٹی میں غلامی کی تاریخ کی پروفیسر تھیں۔ وہ رائل ہسٹوریکل سوسائٹی کی نائب صدر اور برسٹل کے ریس ایکویلیٹی کمیشن کی سربراہ تھیں۔ [3][4] وہ فرانسیسی اور برطانوی نوآبادیاتی ماضی کے سلسلے میں تاریخ، یادداشت اور جغرافیائی سیاست کے درمیان روابط کی ماہر ہیں۔ وہ برطانیہ میں تاریخ میں پروفیسر کرسی پر مقرر ہونے کالا پہلی سیاہ فام خاتون ہیں۔

اولیوٹیٹ اوٹیل
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1970ء (عمر 53–54 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیمرون   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت فرانس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت رائل ہسٹری سوسائٹی   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ تاریخ دان ،  پروفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل تاریخ ،  غلامی کی تاریخ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں باتھ سپا یونیورسٹی ،  سوربون پیرس نارتھ یونیورسٹی ،  جامعہ برسٹل [1]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
100 خواتین (بی بی سی) (2018)[2]
فیلو آف رائل ہسٹری سوسائٹی   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

اوٹیلے 1970ء میں کیمرون میں پیدا ہوئی اور پیرس، فرانس میں پلے بڑھے تھے۔ وہ کیمرون کے ورثے سے تعلق رکھتی ہے اور اسے "قوی افریقی یورپی" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اوٹیل نے پیرس، فرانس میں یونیورسٹی لا سوربون میں تعلیم حاصل کی، یورپی نوآبادیاتی اور مابعد نوآبادیاتی تاریخ پر کام کیا۔ اس نے 1998ء میں ادب میں بیچلر آف آرٹس کی ڈگری مکمل کی اور 2000ء میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری مکمل کی۔ اس نے 2005ء میں یونیورسٹی لا سوربون سے ڈاکٹر آف فلاسفی کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے مقالے میں ٹرانس اٹلانٹک غلاموں کی تجارت میں شہر برسٹل کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔

کیریئر

ترمیم

ڈاکٹریٹ کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اوٹیل کو یونیورسٹی پیرس XIII میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بنایا گیا۔ [5] وہ 2013ء میں باتھ سپا یونیورسٹی میں سینئر لیکچرر کے طور پر مقرر ہوئی تھیں۔ [6] 2018ء میں 48 سال کی عمر میں اوٹیل برطانیہ میں تاریخ کی پروفیسر بننے والی پہلی سیاہ فام خاتون بن گئیں جنہیں باتھ سپا یونیورسٹی میں مقرر کیا گیا تھا۔ انھوںباتھ سپا یونیورسٹی کے عہدے پر ان کی ترقی میں زیادہ وقت لگا کیونکہ ان کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں ہیں۔ دو بچوں کی ماں اور اس وجہ سے کہ وہ ایک رنگین عورت ہیں۔ [7][8] اکتوبر 2018ء میں رائل ہسٹوریکل سوسائٹی کی طرف سے شائع ہونے والی ریس، نسل اور مساوات کی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں کام کرنے والے صرف 0.5 فیصد مورخین سیاہ فام ہیں۔ [9] اوٹیل کی ترقی تک برطانیہ میں تاریخ کی پروفیسر کوئی سیاہ فام خاتون نہیں رہی تھی۔ اوٹیل کو امید ہے کہ اس کی تقرری "بہت سی محنتی خواتین، خاص طور پر تعلیمی شعبے میں سیاہ فام خواتین کے لیے دروازہ کھول دے گی۔"

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://blackfemaleprofessorsforum.org/professors/olivette-otele/
  2. https://www.bbc.com/news/world-46225037
  3. "Professor Olivette Otele FRHS elected a Vice-President of the Royal Historical Society"۔ RHS (بزبان انگریزی)۔ 15 May 2019۔ 03 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2019 
  4. "New independent chair appointed for Bristol's Race Equality Commission"۔ Bristol City Council News (بزبان انگریزی)۔ 3 June 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2020 
  5. "Olivette Otele | Université Paris 13 - Academia.edu"۔ univ-paris13.academia.edu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2018 
  6. "Making history: Interview with Professor Olivette Otele"۔ The Bristol Magazine Online (بزبان انگریزی)۔ 2 June 2020۔ 28 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2020 
  7. Cassie Werber (25 October 2018)۔ "The UK's first black female history professor is Olivette Otele — Quartz"۔ qz.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2018 
  8. Nadine White (8 December 2018)۔ "Meet Britain's First Black Female History Professor: 'Racism Is Alive And Kicking In Academia'"۔ HuffPost UK (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2018 
  9. "Race, Ethnicity & Equality in UK History: A Report and Resource for Change" (PDF)۔ 08 نومبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ