پروفیسر اپوروانند جھا (انگریزی: Apoorvanand) جامعہ دہلی کے شعبہ ہندی کے پروفیسر ہیں۔ وہ ایک کٹر سیکولر شخصیت کی نمائندگی کرتے ہیں اور کئی بار انگریزی میں بھی لکھتے ہیں۔ وہ روز مرہ کی سیاست پر اکثر تبصرہ کرتے رہتے ہیں اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے علمبر دار ہیں۔ وہ بہ طور خاص سنگھ پریوار کے نقاد ہیں۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف تبصروں کے لیے جانے جاتے ہیں اور 2002ء کے گجرات فسادات کے دوران قتل عام انجام دینے والوں پر مقدمہ چلانے کے حامی رہے ہیں۔ 2020ء کے دہلی کے فسادات کے بعد بھی انھوں نے کئی محلہ جات اور تباہ شدہ مساجد کا دورہ کیا اور ان فسادات کو بڑی حد تک ایک طرفہ قرار دیا۔

اپوروانند
 

معلومات شخصیت
مقام پیدائش سیوان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت دہلی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہجومی تشدد کی مذمت ترمیم

جھارکھنڈ مبینہ طور پر چوری کے شک میں ماخوذ مسلمان شخص تبریز انصاری کو بھیڑ کے ذریعے پیٹے جانے اور اس کے بعد ہاسپٹل میں اس شخص کی موت پر پروفیسر اپوروانند نے کافی سخت تبصرہ کیا۔[1] یہ غور طلب ہے کہ متوفی شخص سے مبینہ طور پر جبراً جے شری رام اور جے ہنومان کے نعرے بھی لگوائے گئے تھے اور اذیتیں دی گئی تھی۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "اپوروانند کی ماسٹر کلاس: جئے شری رام کا نعرہ تشدد کا بہانہ ہے"۔ 27 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2020