اکادمی ادبیات پاکستان
اکادمی ادبیاتِ پاکستان جس کو مختصر طور پر پی اے ایل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پاکستانی زبانوں کے فروغ کے لیے قائم شدہ ادارہ ہے جس کا قیام یکم جولائی 1976ء میں مرحوم صدر پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کے ہاتھوں اسلام آباد میں ہوا۔ پاکستانی زبانوں کے فروع کے لیے سرگرم عمل اس ادارے کا صدر دفتر اسلام آباد میں واقع ہے۔[1]
مخفف | PAL |
---|---|
قانونی حیثیت | پاکستان کا قومی ادارہ[2] |
مقصد | ادبی اور متعلقہ کاموں کی اشاعت، مصنفی و ادبی مباحثوں کا فروغ۔[2] |
ہیڈکوارٹر | اکادمی ادبیات سیکٹیریٹ |
مقام | |
دفتری زبان | انگریزی اور اردو |
کرسی نشین | ڈاکٹر نجیبہ عارف |
Main organ | اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد اور بورڈ آف گورنر |
ویب سائٹ | http://pal.gov.pk/ |
صدر نشین
ترمیماکادمی ادبیات پاکستان کے موجودہ صدر نشین ڈاکٹر نجیبہ عارف ہیں۔
اکادمی کی مطبوعات
ترمیماکادمی ادبیات پاکستان نے پاکستانی ادب کے فروغ کے سلسلہ میں مختلف موضوعات پر بہت سی ادبی و تحقیقی اور ترجمہ شدہ کتب شائع کی ہیں۔ ان کتب میں پاکستان اور پاکستان سے باہر رہنے والے بہت سے ادیبوں کا تحقیقی اورتخلیقی کام شامل ہے۔ "پاکستانی ادب کے معمار" کے عنوان سے اکادمی ادبیات پاکستان نے بہت سے ادیبوں کی شخصیت اور فن کے حوالہ سے متعدد کتب شائع کی ہیں۔ نیز اس ادارہ نے "انتخاب پاکستانی ادب، سال بہ سال" کے حوالہ سے نثر اور شاعری پر بہت سی کتابیں بھی شائع کی ہیں۔ علاوہ ازیں یہ ادارہ پاکستانی ادب کی سال بہ سال کتابیات بھی شائع کرتا ہے۔
اکادمی کا کتب خانہ
ترمیماکادمی ادبیات پاکستان کا کتب خانہ چالیس ہزار سے زائد ذخیرہ کتب پر مشتمل ہے۔