اگنوڈائس
اگنوڈائس یا ایگنوڈیس(انگریزی: Agnodice) 400 قبل مسیح میں انسانی تاریخ کی پہلی ماہرِ امراض نسواں گائناکالوجسٹ تھی۔اس دور میں خواتین زنانہ امراض کے بارے میں پڑھتی تو انھیں سزائے موت دی جاتی تھی۔اگنوڈائس نے اپنے بال کٹوائے اور مرد کے حلیہ میں اسکندریہ میڈیکل اسکول میں داخل ہوئی۔ طبی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک دن سڑک پر چہل قدمی کے دوران اس نے "درد زہ" میں مبتلا ایک عورت کے رونے کی آواز سنی تو اس نے اس کی مدد کرنے کی ٹھانی۔ شدید درد میں مبتلا ہونے کے باوجود عورت نہیں چاہتی تھی کہ وہ اسے چھوئے ، کیونکہ وہ اسے ایک مرد سمجھ رہی تھی۔ اگنوڈائس نے کسی طرح اسے یقین دلایا کہ وہ ایک عورت ہے اور عورت کو بچے کی پیدائش میں مدد کی۔اس واقعہ کے بعد وہ عورتوں میں مقبول ہو گئیں۔دوسرے ڈاکٹروں نے انھیں مرد سمجھتے ہوئے، ان پر خواتین مریضوں کو ورغلانے کا کیس کر دیا۔ اگنوڈائس نے عدالت میں خود کو عورت ظاہر کر دیا، جس پر انھیں سزائے موت دی گئی۔ جس پر عوام خصوصاً خواتین کی طرف سے رد عمل آیا۔ ججوں کی بیویوں نے بھی احتجاج کیا۔ جس پر سزائے موت ختم کر کے اگنوڈائس کو خواتین کے علاج کی اجازت مل گئی۔
اگنوڈائس | |
---|---|
(قدیم یونانی میں: Ἀγνοδίκη) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4ویں صدی ق م ایتھنز |
تاریخ وفات | 4ویں صدی ق م |
رہائش | قدیم ایتھنز |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر امراضِ نسواں ، طب تولید ، طبیبہ ، ماہر امور زچگی |
پیشہ ورانہ زبان | قدیم یونانی |
درستی - ترمیم |