اگھور پنتھ
اگھور پنتھ ایک خانہ بہ دوش شیو پرست سادھوؤں کا فرقہ ہے۔ یہ لوگ عمومًا وارانسی اور اس کے آس پاس پاس کے علاقوں میں بستے ہیں۔[1]
انسانی کھوپڑی کے ساتھ ایک اگھوری، ت 1875 | |
کل تعداد | |
---|---|
70 | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
وارانسی، شمالی ہند |
عجیب و غریب عادات و اطوار
ترمیماگھور پنتھی یا اگھوری لوگ اپنے آپ میں عجیب و غریب عادات و اطوار رکھتے ہیں۔ ان میں سے چند اس طرح ہیں :
- فطری طور پر انتقال ہونے والے انسانوں کا گوشت کھانا۔
- انسانی کھوپڑی سے بھیجا نکال کر کھانا
- خود کے فضلات کو کھانا
- صفائی ستھرائی کی کمی۔[1]
فرقے کی عالمی شہرت پانے کے اسباب
ترمیماگھور پنتھ فرقہ 2017ء میں اس وقت عالمی سرخیوں میں آگیا جب سی این این کے پیش کنندہ رضا اسلم نے اس فرقے کا انٹرویو لینے کی کوشش کی۔ وہ انسانی کھوپڑی سے پیتے ہوئے دکھے، ان جلی لاش کا راکھ ملا گیا اور ان پر سادھوؤں نے اپنے فضلات بھی پھینکیں، حالانکہ یہ فرقے کے سادھوؤں کی تعداد سو سے متجاوز نہیں تھی۔[1]
ہندو تنظیموں کا احتجاج
ترمیمان واقعات کو دکھائے جانے پر ناقدین نے رضا اسلم پر ہندو مت کی غلط اور انتہاپسندانہ تصویر پیش کرنے کا الزام عائد کیا۔ امریکی کانگریس کے واحد ہندو رکن نے ٹویٹر پر کہا:[1]
” | میں اس بات سے پریشان ہوں کہ سی این این اپنی موجودہ طاقت اور اثر کا استعمال کر کے لوگوں کے بیچ ہندومت کے تیئیں غلط فہمیوں اور خوف کو بڑھا رہا ہے۔ | “ |