ہر بالغ عورت اپنی جوانی کے دور میں ہر مہینے (حمل سے نہ ہونے کی صورت میں) کچھ حیض کے دور سے کزرتی ہے۔ اس ماہواری کو کئی بار عرف عام میں "ان دنوں " یا ایام بھی کہا جاتا ہے۔ اسی لحاظ اس دوران رونما ہونے والا درد ان دنوں کادرد یا ایام کا درد (انگریزی: Dysmenorrhea) کہا جاتا ہے۔ اس درد کی وجہ سے ایک عورت کے پیٹ کے نچلے حصے ميں تکلیف ہو سکتی ہے، مگر متصلاً پيڻھ اور رانوں اور شرمگاہ تک یہ کیفیت پهيل سکتی ہے۔ یہ ایک انتہائی عام عارضہ ہے۔ کچھ تحقیق ميں پايا گيا ہے کہ لگ بهگ 75% نوعمر خواتين کو اور 25 - 50% بالغ خواتين کو ان کی ماہواری کے دوران درد اور تکليف کا سامنا ہوتا ہے۔ 20% تک خواتين ميں يہ درد اس قدر شديد ہوتا ہے کہ ان کيلئے اپنی روزمرّہ کی سرگرمياں انجام دينا بهی دشوار ہوجاتا ہے۔ ایام کا درد عمومًا حیض ہی سے متعلق ہوتا ہے، تاہم اس کے پس پردہ کبھی کبھی دیگر عوامل بھی کارفرما ہو سکتے ہیں۔ اگرچیکہ اس درد کا علاج روایتی طور پر گھ رہی پر ہوتا ہے، تاہم انتہائی شدت کی صورت میں ڈاکٹری صلاح کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔[1]

روایتی علاج ترمیم

جن خواتین کو ماہانہ ایام کم آتے ہوں یا درد کے ساتھ آتے ہوں، پیشاب کم یا تکلیف کے ساتھ آتا ہو، وہ اگر کلونجی کا سفوف تین گرام روزانہ استعمال کریں تو امکان ہے کہ ماہانہ ایام کا نظام درست ہو۔[2] البتہ حاملہ خواتین کو کلونجی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔[3][4]

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 04 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2015 
  2. کلونجی[مردہ ربط]
  3. آنتوں کا درد
  4. کی شکائت/ درد کی شکائت[مردہ ربط]