زرتشتی ایران میں آباد ایک مذہبی اقلیت ہیں جو زرتشت کے مذہب، دین زرتشتی کے پیروکار ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر صوبہ یزد اور کرمان میں آباد ہیں۔ البتہ بیسویں صدی میں وسیع پیمانے پر نقل مکانی کے باعث اب یہ لوگ تہران ، شیراز ، اصفہان اور اہواز میں بھی موجود ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر بہدینی بولتے ہیں جو ایران کی مرکزی زبانوں میں شمار کی جاتی ہے۔[1]

انقلاب کے بعد قومی مجلس شوری کی تشکیل کے وقت آئین میں مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کو بھی مدنظر رکھا گیا مثلاً ایرانی آئین کے مطابق زرتشتیوں کا ایک نمائندہ بھی اس ایوان میں موجود ہوتا ہے اور اس شق کو 1979 کے انقلاب کے بعد بھی برقرار رکھا گیا۔ [2] اور چونکہ زرتشتیوں کو ایران میں ایک مذہبی اقلیت تسلیم کیا گیا ہے لہذا ان کا ایک نمائندہ ایران کی اسلامی مجلس شوری میں بھی موجود ہوتا ہے۔[3]قومی مردم اور خانہ شماری کے مطابق 2006 میں ایران کے زرتشتیوں کی تعداد 19823 تھی اور ؁ 2011 کے اعداد و شمار کے مطابق 25271 زرتشتی ایران میں آباد تھے۔[4]

حوالہ جات ترمیم

  1. «Dari language project» ‎(انگلیسی)‎. دانشگاه برکلی. بازبینی‌شده در 28 اکتبر 2011.
  2. «قانون اساسی جمهوری اسلامی ایران، اصل شصت و چهارم». 17. بازبینی‌شده در 30 ژوئیه 2013
  3. «Results for the minority MPs» ‎(انگلیسی)‎. Press TV.. بازبینی‌شده در 28 اکتبر 2011
  4. «گزیدهٔ نتائج سرشماری عمومی نفوس و مسکن 1390» (PDF). مرکز آمار ایران. 26. شابک ‎978-964-365-827-4. بازبینی‌شده در 13 فروردین 1392.