ایرینا سٹاوچک
ایرینا سٹاوچک یوکرائنی مصنفہ، سابق نائب وزیر اور موسمیاتی پالیسی کی مشیر ہیں۔ انھیں 2023ء میں بی بی سی کی 100 خواتین میں سے ایک کے طور پر پہچانا گیا۔
ایرینا سٹاوچک | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1981ء (عمر 42–43 سال) کیف |
شہریت | یوکرائن [1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
نوکریاں | یورپی کلائمنٹ فاؤنڈیشن [2] |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
زندگی
ترمیمسٹاوچک تقریباً 1982ء میں پیدا ہوئی تھی [4] ایرینا سٹاوچک کی تعلیم میں Kyic میں Igor Sikorsky Kyiv Polytechnic Institute میں ماحولیاتی اور اقتصادی نگرانی کا مطالعہ شامل تھا۔ گریجویشن کرنے کے بعد وہ سویڈن چلی گئی جہاں اس نے بین الاقوامی ادارہ برائے صنعتی ماحولیاتی اقتصادیات میں ایکولوجی مینجمنٹ اینڈ پالیسی میں پوسٹ گریجویٹ کورس کیا۔ [5]
اس نے یوکرین کے نیشنل انوائرمنٹل سینٹر میں کام شروع کیا جہاں اس نے آب و ہوا سے متعلق پالیسیوں پر کام کیا۔ وہ موسمیاتی تبدیلی پر یوکرین کے رد عمل کو منظم کرنے میں مدد کر رہی تھی اور اس نے اقوام متحدہ کے ساتھ ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک آب و ہوا سے متعلق بات چیت کے ساتھ کام کیا۔ [5] 2008ء میں ورلڈ بینک نے کلین ٹیکنالوجی فنڈ قائم کیا۔ [6] Stavchuk اس فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ [5]
2017ء میں وہ سینٹر فار انوائرمینٹل انیشیٹوز (Ecoaction) [7] میں کام کر رہی تھی جس کی اس نے مشترکہ بنیاد رکھی تھی۔ 2019ء میں اس نے یوکرین میں نائب وزیر بننے کے لیے Ecoaction کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر [8] کا عہدہ چھوڑ دیا۔ وہ 2022ء تک آب و ہوا کے مسائل کی ذمہ دار تھی [5] انھوں نے کہا کہ روسی حملے کے بعد لوگوں کی زندگیوں کو ترجیح دی جا رہی تھی لیکن ماحولیاتی نقصان بھی ہوا۔ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو نقصان پہنچایا گیا جس سے گندے پانی کو دریاؤں میں ٹریٹ نہیں کیا گیا۔ صنعتی علاقوں پر بمباری نے فضائی اور زمینی آلودگی پیدا کی۔ "یورپی انضمام کے لیے یوکرین کے ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی وسائل کی نائب وزیر" کے طور پر اس نے یہ یقینی بنانے کی کوشش کی کہ ان سب کی نگرانی کی جائے۔ [4]
اسٹاوچک نے یورپی کلائمیٹ فاؤنڈیشن میں شمولیت اختیار کی [9] جہاں وہ جنگ کے بعد کی بحالی کے منصوبے بنا رہی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہیں۔ 2023 ءمیں وہ بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست میں شامل تین یوکرائنی خواتین میں سے ایک تھیں جن کے ساتھ مصنفہ اوکسانا زبوزکو اور چیریٹی کی بانی اولینا روزواڈووسکا بھی شامل تھیں۔ [8] [10]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-02d9060e-15dc-426c-bfe0-86a6437e5234
- ↑ https://europeanclimate.org/member/stavchuk-iryna/
- ↑ https://visitukraine.today/blog/2939/three-ukrainian-women-are-included-in-the-list-of-the-most-influential-women-in-the-world-in-2023-according-to-bbc
- ^ ا ب "Ukrainians hope to rebuild greener country after Russia's war causes 'ecocide'"۔ The Independent (بزبان انگریزی)۔ 2022-03-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ^ ا ب پ ت "Iryna Stavchuk | Stem is Fem"۔ stemisfem.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ↑ "Clean Technology Fund - Climate Funds Update" (بزبان انگریزی)۔ 2018-11-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ↑ "Iryna Stavchuk"۔ The Kyiv Independent (بزبان انگریزی)۔ 2022-03-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ^ ا ب "BBC 100 Women 2023: Who is on the list this year? - BBC News"۔ News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ↑ "Iryna Stavchuk - European Climate Foundation"۔ europeanclimate.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023
- ↑ "Three Ukrainian women are included in the list of the most influential women in the world in 2023 according to BBC"۔ visitukraine.today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2023