ایس ٹی ای ایم میں خواتین

جہاں پوری دنیا میں ایس ٹی ای ایم میں خواتین (انگریزی: Women in STEM fields) یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی جیسے شعبوں میں خواتین کی شمولیت اور ان کے مساوی رول کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم وہیں ترقی پزیر اور ترقی یافتہ ممالک دونوں میں یہ خلاء دیکھی گئی ہے، اگر چیکہ اول الذکر ممالک میں یہ خلاء زیادہ ہے۔[1] [2] [3][4][5]

ایک بھارتی خاتون نانو سائنس دان اپنے بچے کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہیں۔

چند مشہور عالمی خواتین

ترمیم
  • میری کیوری نے پولونیم اور ریڈیم کی دریافت کی، جس کے لیے انھیں نوبل انعام بھی دیا گیا۔
  • روزالینڈ فرینکلن نے ڈی این اے دریافت کیا۔[6]
  • امریکی خلائی پروگرام کے لیے جنوری 2017 بہت اچھا مہینہ رہا۔ پہلے اس فلم کا پریمیئر تھا جس میں ناسا کے لیجنڈس کیتھرین جانسن ، ڈوروتی وان اور مریم جیکسن کے ناقابل یقین خلاء باز نسوانی دماغوں اور کارناموں کو منایا گیا تھا۔ پھر فلم کی ریلیز کے موقع پر ناسا نے اعلان کیا ہے کہ جینیٹ جے ایپس بہت جلد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا پہلی افریقی نژاد خاتون بنے گی۔[7]
  • اگرچہ اڈا لولیس ایک ماہر مصنفہ اور ریاضی دان تھیں ، لیکن وہ کمپیوٹنگ کی دنیا میں اپنی خدمات کے لیے سبب زیادہ مشہور ہیں۔ ہر سال 13 اکتوبر کو لوگ اڈا لولیس کا دن منایا جاتا ہے ، جو خواتین ، سائنس ، ٹکنالوجی اور ریاضی کے شعبوں میں ان کے بہت بڑے تعاون کو تسلیم کروانے کی ایک کوشش ہے۔[8]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Gürer, Denise and Camp, Tracy (2001). Investigating the Incredible Shrinking Pipeline for Women in Computer Science. Final Report – NSF Project 9812016. آرکائیو شدہ 2011-09-02 بذریعہ وے بیک مشین
  2. S.J. Ceci، W.M. Williams (2010)۔ "Sex Differences in Math-Intensive fields"۔ Current Directions in Psychological Science۔ 19 (5): 275–279۔ PMC 2997703 ۔ PMID 21152367۔ doi:10.1177/0963721410383241 
  3. S.J. Ceci، W.M. Williams، S.M. Barnett (2009)۔ "Women's underrepresentation in science: Sociocultural and biological considerations"۔ Psychological Bulletin۔ 135 (2): 218–261۔ CiteSeerX 10.1.1.556.4001 ۔ PMID 19254079۔ doi:10.1037/a0014412 
  4. A.B. Diekman، E.R. Brown، A.M. Johnston، E.K. Clark (2010)۔ "Seeking Congruity Between Goals and Roles"۔ Psychological Science۔ 21 (8): 1051–1057۔ PMID 20631322۔ doi:10.1177/0956797610377342 
  5. A.L. Griffith (2010)۔ "Persistence of women and minorities in STEM field majors: Is it the school that matters?"۔ Economics of Education Review۔ 29 (6): 911–922۔ CiteSeerX 10.1.1.688.3972 ۔ doi:10.1016/j.econedurev.2010.06.010 
  6. دنیا کو تبدیل کرنے والی 6 خواتین[مردہ ربط]
  7. بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اپنا پہلا افریقی نژاد امریکی جہاز والا مل رہا ہے[مردہ ربط]
  8. کمپیوٹر کے پہلے پروگرامر اڈا لیوالس نے کس طرح دنیا کو بدلا[مردہ ربط]