ایش ٹرے
ایش ٹرے (انگریزی: Ashtray) ایک گولائی دار یا بیضوی شکل کا برتن ہے جس میں وہ لوگ جو سگریٹ اور سگار پیتے ہیں، اس میں کش لگا کر اس سے نکلنے والی راکھ جمع کرتے ہیں۔ اس طرح سے یہ برتن ماحول میں مزید راکھ یا گندگی کو پھیلنے کے مواقع کرتا ہے۔ کئی بار ادھوری اور قبل از وقت بچھا دی گئی سگریٹ بھی اسی ایش ٹرے میں رکھتے ہیں۔ گروہی مباحثے کے دوران سگریٹ نوش کرنے والے لوگ ایش ٹرے میں سگریٹ جمع کرتے ہیں اور غیر دھوئیں باز ساتھیوں سے ہم کلام ہوتے ہیں جو سگریٹ کے خو گر نہیں ہوئے ہیں۔ اس سے فائدہ یہ بھی ہے کہ شخصی اختیار کا لحاظ کیا جاتا ہے کہ کوئی اگر سگریٹ نہیں پینا چاہتا ہے تو اسے مجبورًا دھوئیں کو اپنی سانسوں میں نہیں لینا پڑتا ہے۔ ایش ٹرے کی تعمیر ایسے مواد سے ہوتی ہے جو آگ سے بچتا رہے، جیسے کہ موٹی کانچ، آگ سے بچاؤ کا حامل پلاسٹک، مٹی، دھات یا پتھر۔ سگریٹ کے بہت زیادہ عادی لوگ سادہ ایش ٹرے میں بھی جدید ڈیزائن اور شکلوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ کچھ غیر دھوئیں باز لوگ بھی گھروں میں ایش ٹرے اپنے دھوئیں باز ساتھیوں اور رشتے داروں کی سہولت کے لیے رکھتے ہیں۔
یورپ کا ایش ٹرے
ترمیمیورپی اتحاد کے رکن ملک آسٹریا میں نومبر 2019ء میں شراب خانوں اور ریستورانوں جیسی بند جگہوں کے اندر تمباکو نوشی پر پابندی کا قانون نافذالعمل ہو گیا ہے۔ سگریٹ اور سگار کی کثرت کی وجہ سے عرف عام اس ملک کو ’یورپ کا ایش ٹرے‘ کہا جاتا ہے اور ملک میں اندرون خانہ اور بیرون خانہ سگریٹ نوشی پر زیادہ کڑے قانون نہیں تھے۔ اس قانون کے تحت جو تمباکو نوش شہری گاہکوں کے طور پر آئندہ کسی بھی شراب خانے یا ریستوراں کے اندرون خانہ حصوں میں تمباکو نوشی کے مرتکب پائے گئے، انھیں ایک ہزار یورو (1115 امریکی ڈالر) جرمانہ کیا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ ایسے عوامی کاروباری اداروں کے وہ مالکان، جو اپنے ہاں مہمانوں کو سگریٹ نوشی کی اجازت دیں گے، انھیں دو ہزار یورو تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ یہی نہیں بلکہ اگر ایسے ریستورانوں اور بارز کے مالکان نے یہ جرم بار بار کیا، تو انھیں 10 ہزار یورو تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔[1] اس قانون کے نفاذ سے یہ واضح ہو گیا کہ اگر چیکہ سگریٹ نوشی کی لت مغربی دنیا کی دین ہے، تاہم جدید دور میں وہاں ہر ملک اس پر کڑی سختی کر رہا ہے اور دھوئیں بازی کو روکنے کی سنجیدہ کوشش کر رہا ہے۔ تاہم چونکہ آسٹریا میں دھوئیں بازی کا چلن دیگر ممالک سے کہیں زیادہ عام تھا، اس لیے وہاں ایش ٹریوں کا بھی چلن عام تھا اور کئی نئے قسم کے ٹرے زیر استعمال تھے۔