ایلینا شرمان
ایلینا مہیائیلونا شرمان(1908–1942) ایک روسی یہودی شاعرہ تھیں جو دوسری جنگ عظیم میں نازیوں کے ہاتھوں ماری گئی تھیں۔
ایلینا شرمان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 جنوری 1908ء [1] روستوو نا دانو [1] |
وفات | 10 اگست 1942ء (34 سال)[1] |
وجہ وفات | شوٹ |
طرز وفات | سزائے موت |
شہریت | سوویت اتحاد |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنفہ ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | روسی |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | مشرقی محاذ (روسی جنگ عظیم) |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمایلینا میہائیلونا شرمین 3 فروری 1908 کو روسٹو-آن-ڈان، جنوبی روس میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ایک سمت پیماہ تھے اور ان کی والدہ ایک استانی تھیں۔ انھوں نے روسٹوو اسٹیٹ پیڈاگوجیکل انسٹی ٹیوٹ کے روسی زبان اور ادب کے شعبے میں منتقل ہونے سے پہلے روسٹو-آن-ڈان کے لائبریری کالج میں تعلیم حاصل کی، جہاں سے انھوں نے 1933 میں گریجویشن کیا۔ گریجویشن کے بعد انھوں نے ایک لائبریری اور کئی عجائب گھروں میں کام کیا۔ 1937 سے 1941 تک انھوں نے گورکی لٹریری انسٹی ٹیوٹ میں الیا سیلونسکی کے تحت تعلیم حاصل کی۔[2]
کیرئیر
ترمیمایلینا شرمین نے 1924 میں ادبی کام شائع کرنا شروع کیا، پہلے مقامی رسالوں میں اور بعد میں ماسکو کے جرائد میں کام کیا۔ انھوں نے مختف لوک کہانیوں کو اکٹھا کیا اور ان میں ترمیم کی۔
1933 سے 1936 تک انھوں نے مختلف ملازمتیں کیں۔ انھوں نے سلماش میں کچن معاون کے طور پر بھی کام کیا جو اس وقت سوویت یونین کی گندم کی کٹائی کی مشینری کی سب سے بڑی صنعت تھی۔ سیلماش میں رہتے ہوئے وہ فیکٹری ملازمین کے بچوں کو ادب اور ثقافت بھی سکھاتی تھیں۔ گورکی لٹریری انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران میں انھوں نے کئی مقامی رسالوں کی تدوین بھی کی۔ دوسری جنگ عظیم کے آغاز میں انھیں فوج میں بھرتی کیا گیا، جہاں انھوں نے فوجی اخبار، ڈائریکٹ سائٹس کی ایڈیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جس میں ان کی بہت سی طنزیہ نظمیں شائع ہوئیں۔ انھوں نے پوسٹر اور پروپیگنڈہ کتابچوں کی کاپیاں بھی لکھیں۔ ان کا شعری مجموعہ ٹو دی فائٹر آف یونٹ این(To the Fighter of Unit N) 1942 میں شائع ہوا۔
ذاتی زندگی
ترمیمایلینا شرمین کی تحریروں کا مرکز ویلری مارچیخن نامی نوجوان کے لیے ان کی بے مثال محبت ہے۔ مارچیخن سے ان کی پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب وہ بیس کی دہائی کے آخر میں تھیں۔ وہ ان کا سب سے ہونہار طالب علم تھا۔ وہ 1930 کی دہائی کے آخر تک اس کے ساتھ خط کتابت کرتی رہیں۔ 1939 میں وہ دوبارہ ذاتی طور پر ملے، اس وقت تک مارچیخن ریڈ آرمی میں ایک خوبصورت جوان سپاہی تھا اور شرمین ایک تنہا اکتیس سالہ عورت تھی۔ ایلینا شرمین نے اس نوجوان کے بارے میں بہت سی نظمیں لکھیں۔[3] ایلینا کو 1941 میں اس نوجوان کی موت کی خبر نہ مل سکی اور وہ یہی سمجھتی رہیں کہ وہ ایلینا میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ ایلینا کی بہترین نظم آخری نظم(The Last Poem) اسی نوجوان کو الوداع کہنے کے موضوع پر مشتمل ہے جس میں ایلینا نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ وہ بھی شاید اب زیادہ عرصہ نہ جی سکے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ عنوان : Краткая литературная энциклопедия — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://feb-web.ru/feb/kle/
- ↑ Lapidus 2014, p. 53.
- ^ ا ب Lapidus 2014, p. 55.