ایلین مے ایش (پیدائش:30 اکتوبر 1911ء)|(وفات:3 دسمبر 2021ء) ایک انگریز کرکٹ کھلاڑی اور سپر سنٹینرینین تھی جو بنیادی طور پر دائیں ہاتھ کے میڈیم باؤلر کے طور پر کھیلتی تھی۔ آئلین وہیلن کی حیثیت سے وہ 1937ء اور 1948/49ء کے درمیان انگلینڈ کے لیے سات ٹیسٹ میچوں میں نظر آئیں۔ ایش 110 سال اور 34 دن کی عمر تک سب سے طویل عرصے تک زندہ رہنے والی بین الاقوامی خاتون کرکٹ کھلاڑی تھی۔

ایلین ایش
ذاتی معلومات
مکمل نامایلین مے ایش
پیدائش30 اکتوبر 1911(1911-10-30)
ہائبری، ازلنگٹن، مڈل سیکس, انگلینڈ
وفات3 دسمبر 2021(2021-12-30) (عمر  110 سال)
نارویچ، نورفک، انگلینڈ
گیند بازیدائیں ہاتھ کی میڈیم پیس گیند باز
حیثیتگیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 18)12 جون 1937  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ29 مارچ 1949  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1949مڈل سیکس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 7 22
رنز بنائے 38 180
بیٹنگ اوسط 4.75 11.25
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 10 34*
گیندیں کرائیں 594 2,074
وکٹ 10 32
بولنگ اوسط 23.00 20.50
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 3/35 4/41
کیچ/سٹمپ 3/– 13/–
ماخذ: CricketArchive، 26 جنوری 2022ء

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

ایش ہائیبری، مڈل سیکس میں پیدا ہوئی تھی۔ اس نے ایلفورڈ، مشرقی لندن میں ارسولائن کانونٹ میں شرکت کی، جہاں اس نے فرسٹ الیون ہاکی ٹیم کی کپتانی کی اور ٹینس اور نیٹ بال بھی کھیلی۔

کرکٹ کیریئر ترمیم

ایش نے الفرڈ ونڈرز اور ویگ ٹیل ٹیموں کے لیے کلب کرکٹ کھیلی اور سول سروس، کے علاوہ مڈل سیکسس کاونٹی اور جنوبی آف انگلینڈ کے لیے ٹاپ لیول ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی۔انھوں نے دوسری جنگ عظیم سے پہلے اور بعد میں بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلی، جون 1937ء میں نارتھمپٹن ​​میں آسٹریلیا کے خلاف ڈیبیو کیا اور مارچ 1949ء میں آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا۔ ایک ماہر باؤلر، اس نے 23.00 کی اوسط سے دس ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔ ایش کی کیریئر کی بہترین کارکردگی 1949ء میں وکٹوریہ کنٹری الیون کے خلاف ٹور میچ میں سامنے آئی جس میں آل راؤنڈ ڈسپلے کے ساتھ ناقابل شکست سنچری اسکور کی اور میچ میں پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ انگلستان کو 170 رنز سے آرام دہ اور پرسکون جیتنے میں ان کی مدد صاف ظاہر تھی اس کے علاوہ 1949ء میں، وہ سڈنی کے ایک فرانسیسی ریستوراں میں آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ڈان بریڈمین سے مل کر ان سے دستخط شدہ ایک بیٹ وصول کیا۔

کام کی زندگی اور ریٹائرمنٹ ترمیم

ایش 18 سال کی عمر سے سول سروس میں ملازم تھی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران اسے خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 میں شامل کیا گیا تھا جہاں وہ گیارہ سال تک اس تنظیم کے ساتھ کام کرتی رہی۔ ایش اور اس کے شوہر بالآخر ریٹائر ہو گئے اور اس نے بعد کی زندگی میں گولف کھیلا، جسے وہ ایک طویل عرصہ کھیلتی رہیں اور 98 سال کی عمر میں سب سرگرمیوں سے کنارہ کش ہو گئیں۔

عمر کی سنچری ترمیم

2011ء میں، ایش 100 سال کی عمر تک زندہ رہنے والی پہلی خاتون ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی بن گئیں۔ اس موقع پر انھیں میریلیبون کرکٹ کلب کا اعزازی تاحیات رکن بنایا گیا۔ فروری 2017ء میں بی بی سی کے لیے لکھتے ہوئے، انگلینڈ کی کپتان، ہیدر نائٹ نے تبصرہ کیا: مجھے آسٹریلیا جانے سے پہلے کچھ فلم بندی کے لیے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی (مرد یا خاتون) ایلین ایش سے ملاقات کا مکمل اعزاز حاصل ہوا اور آسانی سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ سب سے زیادہ غیر معمولی خواتین جن سے میں کبھی ملی ہوں۔ وہ 105 سال کی ہے (اس وقت تک) ہر ہفتے یوگا کرتی ہے اور میں نے ایسے نوعمروں سے ملاقات کی ہے جن کی توانائی اس سے بہت کم ہے انگلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلنے کے اس کے کچھ تجربات سن کر مجھے حیرت ہوئی، خاص طور پر وہ کشتی کا سفر جو انھیں آسٹریلیا میں کھیلنے کے لیے کرنا پڑتا تھا اور اس نے مجھے اپنے یوگا روٹین سے بھی آگاہ کیا۔ ایک 105 سالہ بوڑھی کے ہاتھوں شرمندہ ہونے کے بعد میرا فخر اور میرے بہت سے پٹھوں کے گروپ اب بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ جولائی 2017ء میں، 105 سال کی عمر میں، ایش نے لارڈز میں گھنٹی بجائی تاکہ 2017ء خواتین کے ورلڈ کپ فائنل میں کھیل کا آغاز ہو سکے، جسے انگلینڈ نے جیتا تھا۔ اس نے اپنے بین الاقوامی ڈیبیو کی 80ویں سالگرہ منانے کے لیے لارڈز میں پانچ منٹ کے لیے گھنٹی بجائی۔ اس کی 106ویں سالگرہ کے موقع پر، اسے ٹائیگر موتھ میں پرواز کے لیے لے جایا گیا تھا۔ نومبر 2018ء میں، اس نے نارویچ میں دی ہیویٹ اکیڈمی میں اپنے اعزاز میں ایک اسپورٹس ہال کھولا۔ 2019ء میں، ایم سی سی نے لارڈز میں ان کے ایک پورٹریٹ کی نقاب کشائی کی۔ جنوری 2021ء میں، 109 سال کی عمر میں، وہ کووڈ-19 ویکسین حاصل کرنے والے برطانیہ میں سب سے زیادہ عمر رسیدہ افراد میں سے ایک بن گئیں۔

انتقال ترمیم

ایش نے اپنی 110 ویں سالگرہ 30 اکتوبر 2021ء کو نارویچ کیئر ہوم میں منائی جس میں وہ رہتی تھی۔ لیکن صرف پانچ ہفتوں کے بعد وہ 3 دسمبر 2021ء کو انتقال کر گئیں۔

حوالہ جات ترمیم