ایمی ہنٹر(کرکٹر)
ایمی ہنٹر (پیدائش:11 اکتوبر 2005ء) ایک آئرش خاتون کرکٹ کھلاڑی ہے جو ڈریگنز اور آئرلینڈ کے لیے کھیلتی ہے۔ [1] [2] [3] [4] اکتوبر 2021ء میں آئرلینڈ کے دورہ زمبابوے کے فائنل میچ کے دوران ہنٹر ون ڈے میچ میں سنچری بنانے والی سب سے کم عمر کرکٹ کھلاڑی خاتون بن گئیں، [5] اپنی 16ویں سالگرہ پر ایسا کیا۔ [6] [7] نتیجے کے طور پر ہنٹر کو اکتوبر 2021ء کے لیے آئرش ٹائمز/سپورٹ آئرلینڈ کی خاتون کھلاڑی کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ [8]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | آئرلینڈ | |||||||||||||||||||||
پیدائش | 11 اکتوبر 2005 | |||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||
حیثیت | وکٹ کیپر | |||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 89) | 5 اکتوبر 2021 بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 22 اگست 2022 بمقابلہ نیدرلینڈز | |||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 48) | 24 مئی 2021 بمقابلہ سکاٹ لینڈ | |||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 15 ستمبر 2024 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||
2017–2018 | ڈریگنز | |||||||||||||||||||||
2019–2021 | ٹائفونز | |||||||||||||||||||||
2022– تاحال | ڈریگنز | |||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 دسمبر 2024ء |
کیریئر
ترمیماکتوبر 2020ء میں ہنٹر کو اسپین کے دورے کے دوران لا مانگا کلب میں سکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلنے کے لیے آئرلینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا [9] [10] تاہم کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے میچوں کو روک دیا گیا تھا۔ [11] مئی 2021ء میں ہنٹر کو دوبارہ سکاٹ لینڈ کا سامنا کرنے کے لیے آئرلینڈ کے سکواڈ میں شامل کیا گیا، اس بار بیلفاسٹ میں چار میچوں کی ویمنز ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل سیریز کے لیے۔ [12] اس نے اپنا خواتین ٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو 24 مئی 2021ء کو آئرلینڈ کے لیے سکاٹ لینڈ کے خلاف کیا۔ [13] [14] اگست 2021ء میں ہنٹر کو سپین میں 2021ء کے آئی سی سی ویمنز T20 ورلڈ کپ یورپ کوالیفائر ٹورنامنٹ کے لیے آئرلینڈ کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [15] اس نے شونا کاوناگ کی جگہ لی جب کاوناگ کا کووڈ-19 کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ [16] ستمبر 2021ء میں ہنٹر کو زمبابوے کے خلاف ان کی سیریز کے لیے آئرلینڈ کی خواتین کے ون ڈے انٹرنیشنل سکواڈ میں شامل کیا گیا، [17] زمبابوے ٹیم کے ذریعے کھیلے جانے والے پہلے خواتین ایک روزہ میچ۔ [18] اس نے 5 اکتوبر 2021ء کو زمبابوے کے خلاف آئرلینڈ کے لیے خواتین ایک روزہ میں ڈیبیو کیا۔ [19] زمبابوے کے خلاف چوتھے اور آخری میچ میں ہنٹر نے ناٹ آؤٹ 121 رنز بنائے، وہ ایک روزہ کرکٹ میں سنچری بنانے والے سب سے کم عمر کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔ [20] ہنٹر کی سنچری خواتین ایک روزہ میچ میں آئرلینڈ کے لیے سب سے زیادہ انفرادی سکور بھی تھی جس نے کیرن ینگ کے بنائے ہوئے 120 رنز کے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا۔ [21] نومبر 2021ء میں انھیں زمبابوے میں 2021ء خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ٹورنامنٹ کے لیے آئرلینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [22]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Amy Hunter"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-03
- ↑ "Amy Hunter"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-27
- ↑ "Young talent in the NCU"۔ Cricket Europe۔ 2021-05-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-24
- ↑ "'Bigger and better than ever' - Arachas Super Series returns to three team format in 2022"۔ Cricket Ireland۔ 9 مارچ 2022۔ 2022-03-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-11
- ↑ "Irish cricketer Amy Hunter becomes youngest batter to hit international century"۔ Breaking News.ie۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-11
- ↑ "Amy Hunter makes history as Belfast teen becomes youngest to hit century in ODI clash"۔ Belfast Telegraph۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-11
- ↑ "Amy: The new Hunter in town"۔ Women's CricZone۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-21
- ↑ "Amy Hunter named Irish Times/Sport Ireland Sportswoman for October"۔ The Irish Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-11
- ↑ "Ireland Women to take on Scotland in return to international action"۔ Cricket Ireland۔ 2023-03-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-22
- ↑ "Amy Hunter: Belfast schoolgirl poised for Ireland debut at 15"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-24
- ↑ "Scotland pull out of women's series against Ireland in Spain over Covid concerns"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-11-17
- ↑ "Ireland Women's squad announced for Scotland series in late May"۔ Cricket Ireland۔ 2021-05-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-12
- ↑ "1st T20I, Belfast, May 24 2021, Scotland Women Tour of Ireland"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-24
- ↑ "Ireland v Scotland T20 series: Scots defeat hosts in Stormont opener"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-24
- ↑ "Amy Hunter called up as replacement for T20 World Cup European Qualifier"۔ Cricket Ireland۔ 2022-08-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-08-23
- ↑ "Hunter replaces Kavanagh in Ireland Women's squad"۔ Cricket Europe۔ 2021-08-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-08-23
- ↑ "Ireland Women's squad for tour of Zimbabwe announced"۔ Cricket Ireland۔ 2022-01-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-09-23
- ↑ "Zimbabwe head coach Adam Chifo excited ahead of team's maiden ODI"۔ Women's CricZone۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-04
- ↑ "1st ODI, Harare, Oct 5 2021, Ireland Women tour of Zimbabwe"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-05
- ↑ "Amy Hunter: Ireland batter turns 16 by becoming youngest player to hit international ton"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-11
- ↑ "Historic Hunter hits record hundred"۔ Cricket Europe۔ 2022-06-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-12
- ↑ "Ireland squad announced for Women's World Cup Qualifier; amendments made to tournament schedule"۔ Cricket Ireland۔ 2021-11-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-12